جنرل راحیل شریف عافیہ کی وطن واپسی کے لئے مثبت کردار ادا کرے: نادیہ نعیم
قوم کی بیٹی عافیہ کی رہائی کی جدوجہد ہم آخری سانس تک جاری رکھیں گے : انعام اللہ خان
اسلام آباد ( یواین پی) وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف قوم کی معصوم حافظ قرآن بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کے وعدے کو نبھائیں ۔ امریکی جیل میں معصوم بیٹی عافیہ پر مظالم حکومتی بے حسی کی علامت ہے گزشتہ ایک سال سے عافیہ کو معصوم بچوں اور بیمار والدہ سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ اس سلسلے میں وزارت خارجہ کا کردار نہایت منفی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار عافیہ موومنٹ پاکستان کے کورآرڈینیٹر فہیم اللہ خان نے اسلام آباد پریس کلب میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس میں میڈیا کے نمائندوں کو پریس کلب پر عافیہ کی رہائی کے لئے لگائے جانے والے 3روزہ علامتی کیمپ کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ قوم کی معصوم بیٹی عافیہ کی رہائی کی جدوجہد ہمارا قومی اور دینی فریضہ ہے ۔ عافیہ کی رہائی کی جدوجہد پر امن اور آئین اور قانون کے دائرے میں ہے ۔ جس کا احترام حکمرانوں پر لازم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنا جمہوری اور قانونی حق استعمال کرتے ہوئے عافیہ پر ہونے والے مظالم سے دنیا کو آگاہ کررہے ہیں اور حکمرانوں کو ان کا وعدہ یاد دلارہے ہیں ۔ پریس کلب اسلام آباد پر لگایا جانے والے یہ علامتی کیمپ بھی اسی جدوجہد کی ایک کڑی ہے ۔ فہیم اللہ خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے الیکشن سے پہلے عافیہ کی واپسی کا نعرہ لگایا اور ووٹ حاصل کیا پھر وزیر اعظم بننے کے بعد امریکی جانے سے پہلے میاں نواز شریف نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی والدہ عصمت صدیقی اور بیٹی مریم سے کراچی میں ملاقات کرتے ہوئے وعدہ کیا کہ وہ عافیہ کو واپس لائیں گے لیکن نہ جانے کیوں وہ اپنا وعدہ وفا نہ کرسکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عافیہ کے معاملے میں حکمرانوں کی مجرمانہ غفلت عوامی جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے ۔ پاکستان کی معزز عدالت کے فیصلے کے باوجود ڈاکٹر عافیہ کی وطن واپسی کو یقینی نہ بنا کر وزارت خارجہ مسلسل عدالتی توہین کی مرتکب ہورہی ہے وزیر اعظم قوم کو آگاہ کریں کہ آخر ڈاکٹر عافیہ کی رہائی میں اصل رکاوٹ کہاں ہے ؟فہیم اللہ خان نے مزید بتایا کہ امریکی وکلاء اور سینیٹرز کے وفد نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ عافیہ پر مقدمات جعلی اور ناانصافی پر مبنی ہے اور عافیہ کو اُن کی قابلیت اور مسلمان ہونے کی سزا دی گئی ہے ۔ اپریل میں امریکہ سے پاکستان آنے والے وکلاء اسٹیفن ڈاؤن اور کیتھی مینلے میں نے بھی کہا تھا کہ عافیہ پر بننے والے مقدمات مصنوعی اور متعصبانہ ہے جس کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے لیکن پاکستانی حکومت نے اب تک عافیہ کی واپسی کا کوئی بازابطہ مطالبہ امریکہ سے نہیں کیا ہے ۔ فہیم اللہ خان نے کہا کہ جنرل مشرف نے تو عافیہ او ر اُس کے معصوم بچوں کو ایک مرتبہ فروخت کیا تھا لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اُس کے بعد آنے والے حکمرانوں نے مسلسل عافیہ کو فروخت کیا ہے ۔ اور قوم کی غیرت کو واپس لانے کے بجائے اپنے مفادات کو حاصل کیا ہے ۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عافیہ موومنٹ اسلام آباد کی کوآرڈینیٹر نادیہ نعیم نے کہا کہ قوم کی معصوم بیٹی عافیہ صدیقی اور اُن کے معصوم بچے سلیمان کی واپسی کی جدوجہد ہمارا قومی اور دینی فریضہ ہے قرآن اور حدیث سے ثابت ہے کہ مسلمان عورت کی حرمت کا تحفظ تمام مسلمانوں پر لازم ہے حکمران اگر اس غلط فہمی میں مبتلا ہیں کہ عافیہ کی رہائی کی جدوجہد ختم ہو جائے گی تو یہ اُن کی بھول ہے ۔ عافیہ کو امریکی جیل میں اگر نقصان پہنچا تو پاکستانی قوم حکمرانوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی ۔ نادیہ نعیم نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے بھی درخواست کی کہ وہ عافیہ کی وطن واپسی کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کریں ۔
3روہ علامتی کیمپ کے آرگنائزر انعام اللہ خان نے کہا کہ ہماری جدوجہد پرامن اور آئین کے مطابق ہے اور تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں اور تمام مکاتب فکر کی حمایت ہمیں حاصل ہے ۔ لہذا مسلم لیگ حکومت کو اس پرامن جدوجہد کا احترام کرتے ہوئے عافیہ کو فوراََ واپس لانا چاہیئے انہوں نے کہا کہ اگر واقعی میاں نواز شریف نے ملک کو ایٹمی قوت بنانے کے لئے جرات کا مظاہرہ کیا تھا تو آخر کیوں وہ قوم کی بیٹی عافیہ کو واپس لانا کے لئے جرات کا مظاہرہ نہیں کرتے ۔ انعام اللہ خان نے کہا کہ قوم جانتی ہے کہ حکومت چند ہفتوں میں عافیہ کو وطن واپس لاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ ہمارے لئے غیرت کی علامت ہے اور ہم اپنی بیٹی اور بہن کی وطن واپسی کی جدوجہد آخری سانس تک جاری رکھیں گے ۔ ساتھ ساتھ ہی انہوں نے ایک عظیم الشان ڈاکٹر عافیہ رہائی واک بھی اعلان کیا جو 17جون بروز بدھ اسلام آباد پریس کلب سے شاہ فیصل مسجد تک کی جائے گی