کیا موجودہ ایم ڈی بھی چیئرمین پی ٹی وی کے کنٹرول میں نہیں؟

Published on June 19, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 514)      No Comments

images
ایم ڈی پی ٹی وی میریٹ کا جنازہ نکالنے میں پیش پیش
پی ٹی وی میں کئی لوگوں کو پچھلی تاریخوں میں دستخط لے کر ترقیاں دی گئیں
اسلام آباد۔۔۔ ایم ڈی پی ٹی وی اپنے تعلقات کی وجہ سے پی ٹی وی میں جگہ بنانے میں کامیاب رہتے ہیں چاہے حکومت کوئی بھی ہو، وہ اپنے من پسند افراد کو بھاری تنخواہوں اور پرکشش مراعات پر پی ٹی وی میں بھرتی کرتے ہیں اور اور ابھی بھی کر رہے ہیں،یہی نہیں بلکہ دوسری طرف خود بھی ماہانہ تنخواہ اوردیگر خصوصی مراعات لے رہے ہیں جن کا علم تقریبا پی ٹی وی میں سب کو ہے، موجودہ ایم ڈی ساتھ ساتھ اپنے اختیارات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے خاندان کے افراد اور پسندیدہ لوگوں کو بڑی بڑی تنخواہوں پر ملازمتیں دے چکے ہیں، ماضی میں منصور احمد خان، سہیل شیخ، عاصم بیگ اور فردوس عاشق اعوان نے سب کے سامنے یہ اقرار کیا تھا کہ سابق ایم ڈی پی ٹی وی ان کے کنٹرول میں نہیں ہیں، بالکل اسی طرح محسوس ہوتا ہے کہ موجودہ ایم ڈی بھی چیئرمین پی ٹی وی کے کنٹرول میں نہیں ہیں۔واضح رہے سابق ایم ڈی پی ٹی وی یوسف بیگ مرزا نے ہیڈ کواٹر میں ’’چاغی اسٹوڈیو‘‘ کی تعمیر پر تقریبا (۲۲)بائیس کروڑ روپے ضائع کردیے، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں اب کروڑوں کا مزید اضافہ ہو چکا ہے اور اس حساب سے ’’ چاغی اسٹوڈیو‘‘دنیا کا مہنگا ترین اسٹوڈیو بن چکا ہے لیکن صرف کاغذات میں، کیوں کہ اس میں جو اب تک اخراجات آ چکے ہیں اس میں کئی لوگوں کو پچھلی تاریخوں میں دستخط لے کر ترقیاں دی گئی ہیں اور ان میں ڈائریکٹر فنانس محمد کفایت، کرنل حسن اور آغا شورش شامل ہیں جو کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق گزشتہ دس سال سے ریٹائر ہونے کے باوجود مستقل کام کر رہے ہیں، اسی وجہ سے کرنٹ افیئر کے شعبے میس اہل افراد کا حق مار کر دوسرے لوگوں کو موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔ ایم ڈی محمد مالک تمام سینئر خواتین کو اپنے فرنٹ مین منصور احمد خان کے ذریعے ڈرانے دھمکانے اور ان کو قانونی حق سے محروم کرنے میں ملوث ہیں بلکہ زیادہ تر لوگوں کا خیال ہے کہ وہ دیگر غلط کاموں میں بھی شریک ہیں جن کا تذکرہ کرنا یہاں مناسب نہیں ، اپنی اہلیہ کے نام پر ’’پنک پروڈکشن‘‘، جو کہ پی ٹی وی کی کروڑوں روپے کی ڈیفالٹر ہے، اسے ابھی تک چلایا جا رہا ہے۔ پی ٹی وی کے پریشان حال کارکنان موجودہ صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے وہ راستہ تلاش کر رہے ہیں کہ جہاں سے انہیں انصاف مل سکے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Themes