گجرات (محمد آصف) تھانہ صدر کھاریاں نے نائب تحصیلدار محمد افضل کی رپورٹ پر سنت پورہ کی ایک درجن خواتین اور مردوں پر نامزد ،گیارہ نامعلوم افراد پر کار سرکار میں مداخلت اور اسسٹنٹ کمشنر کھاریاں پر حملہ کرنے کے جرم میں مقدمہ درج کر لیا۔ نامزد ملزمان اور خواتین بچوں سمیت گرفتار۔ نامعلوم افراد گھر سے فرارہونے میں کامیاب۔ گزشتہ روز اسسٹنٹ کمشنر میڈم افشاں رباب نے اچانک کھاریاں کے نواحی گاؤں سنت پورہ میں میاں ظفر اور ان کے اہل خانہ کی طرف سے زیر تعمیر مکان کی دیوار گرانے کا حکم دے دیا۔ جس پر ٹی ایم اے کے عملہ نے ٹریکٹروں کے ذریعے فوری طور پر عمل درآمد کرتے ہوئے چار دیواری کو گرا دیا۔ جس پر میاں ظفر کی غیر موجودگی میں ان کے خاندان کی خواتین نے ٹی ایم اے کے عملہ کو دیواریں گرانے سے روکا اور مزاحمت کی۔ لیکن موقع پر اسسٹنٹ کمشنر کھاریاں جو کہ اپنی سرکاری گاڑی میں موجود تھیں، متاثرہ خواتین نے اسسٹنٹ کمشنر میڈم افشاں رباب کی گاڑی کی طرف بڑھیں۔ موقع پر محکمہ مال کے ملازمین اور ٹی ایم اے کے ملازمین نے میڈم افشاں رباب کو با حفاظت جائے وقوعہ سے واپس بھجوا دیا۔ جس پر اسسٹنٹ کمشنر کھاریاں نے فوری طور پر مقامی پولیس کو حکم دیا کہ وہ سنت پورہ میں ناجائز تجاوزات کرنے ، کار سرکار میں مداخلت کرنے والوں کو فوری طور پر گرفتار کر کے سخت کاروائی کر کے مقدمہ درج کیا جائے۔ جس پر مقامی پولیس نے نائب تحصیلدار محمد افضل کی رپورٹ پر بارہ نامزد ،جس میں پانچ خواتین، سات مرد ، جبکہ بارہ نامعلوم افراد کے خلاف زیر دفعہ 353/506….186/421، 448/449 ، نایاب ظفر ولد میاں ظفر، زاہد اقبال ولد امانت علی، رزاق حسین ولد میاں الطاف حسین، امانت علی ول لال خاں کے خلاف مقدمہ درج کر کے فوری ریڈ کیا اور مزمل بی بی زوجہ میاں ظفر، خورشید بی بی زوجہ میاں مجیدعمر ستر سال، مصباح دختر امانت علی عمر تیرہ سال۔ تصور بی بی زوجہ میاں افضال، نسیم بی بی زوجہ امانت علی عمر پینسٹھ سال اور نایاب .ظفر ، زاہد اقبال، میاں امانت، حمزہ ظفر، رضوان امانت کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا۔ خواتین کو ڈسٹرکٹ جیل بھجوا دیا گیاجبکہ دیگر ملزمان کا جوڈیشل ریمانڈ لے کر تفتیش شروع کر دی۔ جبکہ ملزمان فریق کے میاں ظفر نے اپنا مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی ملکیتی زمین تعمیر کر رکھی تھی۔ جس کی باقاعدہ محکمہ مال کے عملہ سے نشاندہی کروائی تھی۔ اسسٹنٹ کمشنر نے ہمارے مخالفین کی ایماء پر ٹریکٹر وں کے ہمراہ چار دیواری گرانا شروع کر دی۔ جس پر گھر میں خواتین اور بچوں نے جذبات میں آ کر مزاحمت کی ۔ جس پر اسسٹنٹ کمشنر کھاریاں نے اپنے ذاتی سٹاف اور محکمہ مال کے عملہ کے ذریعے بچوں پر تشدد کروایا اور بے بنیاس ایف آئی آر درج کر اسلحہ اور قاتلہ حملہ کا پرچہ درج کروا دیا۔ اور بوڑھی و نابینا خواتین اور کم عمر بچیوں ،بچوں اور بے گناہ افراد حوالت میں بند کروا ددیا۔ ہمارے ساتھ سخت زیادتی ہوئی ہے۔ ایک پڑھی لکھی خاتون آفیسر نے خواتین پر مقدمہ درج کروا کر ااخلاقی قدروں کو
پا مال کیا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر کھاریاں میڈم افشاں رباب نے اپنا موؤقف دیتے ہوئے کہا کہ میاں ظفر نے ڈسپینسری کی جگہ پر ناجائز تجاوز کر رکھی تھی جس کو گرانے کیلئے میں اپنے گن مینوں و دیگر عملہ ، محکمہ مال کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچی تو قابضین نے کار سرکار میں مداخلت کرتے ہوئے ہم پر پتھر برسائے اور مجھ پر اور میری گاڑی پر حملہ کر دیا۔ جس پر ملزمان کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔