اسلام آباد( یو این پی) انکوائری کمیشن نے اپنی کارروائی مکمل کرلی،چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں جسٹس امیرہانی مسلم اورجسٹس اعجاز افضل پرمشتمل تین رکنی انکوائری کمیشن آٹھ اپریل کوقائم کیا گیا،سولہ اپریل کو کمیشن نے پہلی سماعت میں سیاسی جماعتوں سے تجاویزطلب کیں،تین جولائی تک کمیشن کے کل انتالیس اجلاس ہوئے،انکوائری کمیشن میں مسلم لیگ ن،تحریک انصاف،پیپلزپارٹی،ق لیگ،ایم کیوایم، جماعت اسلامی،مہاجرقومی موومنٹ،بی این پی عوامی،بی این پی مینگل اور الیکشن کمیشن کے وکلاء نے دلائل دیئے،الیکشن کمیشن کے موجودہ وسابق افسران اوردونگران وزرائے اعلیٰ کے بیانات بھی قلمبند کئے گئے،قانونی ماہرین کہتے ہیں کمیشن رپورٹ میں دھاندلی ثابت ہوئی تون لیگ حکومت کا اخلاقی جوازکھودے گی،کمیشن نے سندھ پنجاب اورخیبرپختونخوا کے گیارہ ریٹرننگ افسران کے بیانات ریکادڑکئے،مختلف جماعتوں نے کمیشن میں گواہ بھی پیش کئے،جن میں پی ٹی آئی کے سولہ،الیکشن کمیشن کے پندرہ،ق لیگ کے چود،بی این پی مینگل کے سات،بی این پی عوامی کے پانچ،ایم کیوایم کا ایک،مہاجرقومی موومنٹ کے دواورجماعت اسلامی کے تین گواہ شامل تھے۔