کراچی ( یواین پی ) سندھ بھر میں گزشتہ روز ہونے والی بارشوں سے کئی شہر تالاب کا منظر پیش کرنے لگے ہیں جب کہ متعدد دیہات کا دیگر حصوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مِٹھی میں 199، بدین 135، حیدرآباد 57، دادوا 45، سکھر 37، میرپور خاص 34، چھور 28، ٹھٹھہ 27، روہڑی 22، شہید بینظیر آباد 18 اور پڈعیدن میں 15 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جاچکی ہے۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں گزشتہ روز سے وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارشوں کا سلسلہ جاری ہے،جس نے صوبائی حکومت اور بلدیاتی اداروں کے کارکردگی کا پول مکمل طور پر کھل گیا ہے۔کراچی میں گزشتہ روزسے ہلکی بارش اور بوندا باندی کا سلسلہ جاری ہے۔ حیدرآباد میں موسلادھار بارش کے بعد شہر کے گلی کوچوں میں پانی جمع ہوگیا ہے۔ بجلی کی عدم فراہمی کے باعث نکاسی آب کا نظام شدید متاثر ہوا ہے ، حیدر چوک، گاڑی کھاtہ، کوہ نورچوک،فقیر کاپڑ، پھلیلی،پریٹ آباد اور لیاقت کالونی میں کئی کئی فٹ پانی موجود ہے، جس کی وجہ سے درجنوں گاڑیاں پھنس گئیں ہیں۔ بدین میں بھی وقفے وقفےسےموسلا دھار بارشوں کاسلسلہ جاری ہے، موسلا دھار بارش کے بعد نشیبی علاقے زیرآب آگئے ہیں جس کی وجہ سےشہری مشکلات کاشکارہیں۔ ساحلی علاقوں میں بارش کے بعد 60 سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ ٹھٹہ اور سجاول میں بھی بارشوں کے باعث جل تھل ایک ہوگیا ہے، گزشتہ شام سے دونوں اضلاع کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ اس کے علاوہ تھرپارکر کے علاقے چھاچھرو ، ڈیپلو اور مٹھی میں 200 سے زائد کچے مکانات گرگئے ہیں۔ڈی جی محکمہ موسمیات ڈاکٹر غلام رسول کا کہنا ہے کہ مون سون بارشیں اگلے3 سے4 روزتک جاری رہیں گی، خشک سالی سےمتاثرہ علاقوں میں بھی مزید2 دن بارشیں ہوں گی۔ شدید بارشوں کے باعث شمال مشرقی بلوچستان اور سندھ میں سیلابی ریلوں کے خطرے کے پیش نظر متعلقہ ادارے اور عوام کو ضروری احتیاطی تدابیر اور انتظامات کریں۔