وہاڑی، دریائے ستلج میں بھارت کی طرف سے پانی چھوڑنے کے بعد فلڈوارننگ جاری

Published on July 29, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 1,370)      No Comments

index
وہاڑی(یواین پی)ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن آفیسر ناصرجمال ہوتیانہ نے دریائے ستلج میں بھارت کی طرف سے پانی چھوڑنے کے بعد فلڈوارننگ جاری کر دی ہے نشیبی علاقوں کے مکینوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ ضلع کی حدود میں موجود حفاظتی بندوں لکھو کا کلاں، اسلام ہیڈورکس اور میلسی سائفن کی 24گھنٹے نگرانی کا حکم جاری کرتے ہوئے ریسکیو1122سمیت تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا ہے ضلع میں سیلاب کی صورت میں متاثرہ افراد کی رہائش کے لیے 14۔فلڈ ریلیف سنٹر قائم کئے گئے ہیں متاثرین کو علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے12ہیلتھ ریلیف سنٹرز اور6موبائل ڈسپنسریاں قائم کی گئی ہیں اسی طرح جانوروں کے علاج معالجہ کے لیے 8وٹرنری سنٹرز قائم کئے گئے ہیں محکمہ انہار کے حکام کے مطابق نچلے درجہ کے سیلاب کو سلیمانکی ہیڈ ورکس سے اسلام ہیڈ ورکس پر پہنچنے میں 80گھنٹے کا وقت ، درمیانہ درجہ کے سیلاب کو75 گھنٹے، اونچے درجہ کے سیلاب کو65گھنٹے اور انتہائی اونچے درجہ کے سیلاب کو اسلام ہیڈورکس تک پہنچنے میں50گھنٹے کا وقت درکا رہوتا ہے اسلام ہیڈورکس سے پانی کے بہاؤ کی گنجائش3لاکھ کیوسک جبکہ میلسی سائفن سے پانی کے بہاؤ کی گنجائش 4لاکھ 29ہزار کیوسک ہے دریائے ستلج میں قیام پاکستان سے اب تک 1955میں 4لاکھ92ہزار581کیوسک پانی کا ریلا ،1988 ؁ء4لاکھ56ہزار426کیوسک پانی کا ریلا،1992 ؁ء1لاکھ82ہزار627کیوسک،1995 ؁ء1لاکھ83ہزار902کیوسک جبکہ2013 ؁ء میں 76ہزار932کیوسک پانی کا ریلا گزر چکا ہے دریائے ستلج میں پانی کاریلالکھو کا کلاں کے مقام سے ضلع وہاڑی میں داخل ہوتا ہے اور90کلو میٹر کے سفر کے بعد ضلع لودھراں کی حدود میں داخل ہو جاتا ہے اونچے درجہ کے سیلاب کی صورت میں ضلع وہاڑی کے 159دیہات کی1لاکھ27ہزار87 ایکڑ اراضی اور54ہزار757 نفوس کے متاثر ہونے کا خطرہ ہے ضلع وہاڑی کو 16سیکٹرز میں تقسیم کر کے افسران کی ڈیوٹیاں لگا دی گئی ہیں

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress Themes