ٹی ٹونٹی،اعصاب شکن مقابلے کے بعد پاکستان کی سری لنکا کو شکست
کولمبو (یو این پی) سنسنی خیز مقابلے کے بعد دوسرے ٹی 20 میچ میں پاکستان نے میزبان سری لنکا کو شکست دے کر ٹی 20 سیریز بھی اپنے نام کرلی، قومی کرکٹ ٹیم کی جیت میں اہم کردار انور علی نے ادا کیا، جس نے دھواں دھار بیٹنگ سے ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔سری لنکا کے شہر کولمبو کے پریما داس اسٹیڈیم میں کھیلے گئے دوسرے اور آخری ٹی 20 میچ کا آغاز پاکستان کیلئے اچھا ثابت نہ ہوا، جب سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا، ایک سو تہتر رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی بیٹنگ لائن آغاز میں اچھا کھیل نہ پیش کرسکی اور صرف چالیس کے اسکور پر آدھی ٹیم اپنا سا منہ لیے پویلین لوٹ آئی، ا دونوں اوپنرز تیسرے اوور میں سولہ کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوئے۔قومی بھابی کی موجودگی میں بھی سیالکوٹی منڈا ناکام ہوگیا، اور اس میچ میں نہ بھابھی کا جادو چلا نہ شعیب کا بلا، اور صرف آٹھ پر ہی اکتفا کر کے شعیب ملک واپس جا بیٹھے پاکستان نے سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹی 20 میچ میں فتح حاصل کر کے جہاں پاکستانی شائقین کے دلوں کو جیت لیا ہے وہیں غیر ملکی میڈیا بھی شاہینوں کی ”دھواں دار“ اور طوفانی پرفارمنس کی دلدادہ ہو گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق معروف کرکٹ ویب سائٹ بھی پاکستان کی اس ناقابل یقین فتح پر چپ نہیں رہ سکی اور اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ” پاکستان نے ایک وکٹ کی جیت کے ساتھ سری لنکا ”سُن“ کر دیا“۔معروف ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ ” انور علی، جو پاکستان کہ نویں نمبر کے بلے باز ہیں، نے شائقین سے کچھا کھچ بھرے سٹیڈیم میں ایسا کھیل پیش کیا جسے ہر کوئی یاد رکھے گا۔ انور علی نے 17 گیندوں پر 46 رنز بنا کر پاکستان کو یقینی شکست سے بچاتے ہوئے تاریخی فتح دلادی۔ انور علی نے یقینی فتح کی بنیاد اس وقت رکھی جب انہوں نے سری لنکا کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے کھلاڑی کو ایک ہی اوور میں 2 چھکے اور 1 چوکا لگایا بالکل اسی طرح جیسے انہوں نے اس سے پہلے اوورز میں سری لنکا کے کپتان ملنگا اور تشارا پریرا کی پٹائی کی“۔ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ انور علی نے اس فتح کے ساتھ ہی یہ بھی ثابت کر دیا ہے کہ وہ باصلاحیت ہیں اور حالات کیسے بھی ہوں؟ وہ بہترین کھیل پیش کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل پہلا ٹی 20 بھی پاکستان نے جیتا تھا اور سری لنکا کو 29 رنز سے شکست دی تھی، ٹی 20 سیریز میں جیت کے بعد پاکستان کا دورہ سری لنکا یاد گار بن گیا، جس میں تینوں فارمیٹ میں شاہینوں نے فتح حاصل کی ہے۔