کراچی(یوا ین پی) قومی و صوبائی نشستیں جیتنے والی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ لطف حسین کی قیاتد کو لاحق خطرات کی پہلی بار تصدیق کی گئی ہے۔ تجزیہ کار اور آزاد ذرائع ماضی میں یہ بات بھی کہتے رہے ہیں کہ الطاف حسین کی قیاتد پر مخالفانہ رائے موجود ہے تاہم ایم کیو ایم اسے حقیقت ماننے کو رضا مند نہیں تھی۔ حالیہ واقعہ میں پہلی بار خود ایم کیو ایم کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ الطاف حسین کی قیاتد کے بارے میں مخالفانہ رائے بھی موجود ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے پریس ریلیز میں ایک سروے کے نتائج دئیے گئے تھے چند روز قبل الطاف حسین نے پارٹی قیادت سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ایم کیو ایم کی ویب سائٹ پر کیے گئے سروے میں 28 فیصد افراد نے الطاف حسین کی پارٹی قیادت جاری رکھنے کی حمایت نہیں کی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق قیادت سے دستبرداری کے متعلق کیے گئے سروے میں الطاف حسین کی رائے کو مسترد کرنے والوں کی تعداد 72 فیصد تھی۔ ایم کیو ایم سربراہ الطاف حسین عمران فاروق قتل، منی لانڈرنگ ، کراچی میں امن و امان اور بھارت سے مالی و عسکری امداد کے معاملات پر خاصے دباؤ کا شکار ہیں۔ وہ واحد پارٹی رہنما ہیں جن پر ایک ہفتہ کی قلیل مدت میں 100 سے زائد م قدمات درج کیے گئے ہیں۔ طویل عرصہ سے بیرون ملک رہائش پذیر الطاف حسین برطانوی شہریت کے باوجود پاکستان کے اہم ترین شہر کراچی سمیت شہری سندھ میں فعال سیاسی جماعت کے سربراہ کے عہدہ پر فائز ہیں۔