ٹیکسلا،پولیس نے میرے بیٹے کے قتل میں ملوث ملزم کو ساز باز کر کے بے قصور ٹہرا دیاوزیر احمد خان

Published on August 6, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 849)      No Comments

SANYO DIGITAL CAMERA
ٹیکسلا(یو این پی)ٹیکسلا پولیس پر بھاری رشوت لینے کا الزام ، پولیس نے میرے بیٹے کے قتل میں ملوث ملزم کو ساز باز کر کے بے قصور ٹہرا دیا،مقامی پولیس کی تفتیش پر اعتباد نہیں تفتیش تبدیل کر کے انصاف ے تقاضوں کو پوا کیا جائے ،پولیس کے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق سالاگاہ ٹیکسلاکے رہائشی وزیر احمد خان نے اپنے بیٹے سفیراحمد خان کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ اسکے جوانسال بیٹے کو آٹھ ماہ قبل انوار خان اور اسکے بیٹے اکرام خان نے باہم صلاح مشورہ کر کے فائرنگ کرتے ہوئے موت کے گھاٹ اتار دیا،جسکی ایف آئی آر تھانہ ٹیکسلا میں بجرم 302/34 کے تحت درج ہوئی ملزم اکرام خان کو تو پولیس نے پندرہ روز بعد گرفتار کیا مگر اسکے والد انور خان کو پولیس نے گرفتار نہ کیا مقتول کے والد وزیر احمد خان کا کہنا تھا کہ سٹی چوکی انچارج ایچ ایم سی ٹیکسلا ایس آئی راجہ افتخار نے اس پر دباو ڈالا کہ وہ دس لاکھ روپے لیکر انور خان کی ضمانت پر ارضہ ہوجائے جس کا میں نے برملا انکار کیا اور کہا کہ بیٹے کی خون کی قیمت ہرگز وصول نہیں کرونگا ،جس پر پولیس نے اثرو رسوخ کے حامل ملزمان کے ساتھ ملکر بھاری رشوت وصول کی اور رشتہ داروں پر مشتمل افراد سے بیان حلفیاں لکھوا کر اسے بے گناہ کرنے کی کوشش کی ،جس پر عدالت نے پولیس انکوائری اور رپورٹ پر ملزم انور خان کو بے گنا کردیا جبکہ قبل ازیں اس بابت ڈی ایس پی ایڈمن نے انکوائری کی جس میں ملزم کو گرفتار کر کے کاروائی کرنے کا حکم دیا،مگر مقامی پولیس کے سر پر جوں تک نہ رینگی انھوں نے یک طرفہ کاروائی کرتے ہوئے تمام فائدہ ملزم کو دیا ،مقتول کے والد کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے کا کیا قصور تھا جسے جوانی میں ظالموں نے ازلی موت کی نیند سلا دیا،اسکی عمر ابھی صرف انیس سال تھی ،وقوہ کے روز میں بیٹے کے ہمراہ تھا اسکے علاوہ چشم دید گواہ حسرت خان، خلاد خان وغیرہ تھے جنہوں نے متعدد مرتبہ حقائق پر مبنی گواہی دی،انھوں نے آرپی او راولپنڈی سے اپیل کی کہ اسے انصاف دلایا جائے ، محض چند ٹکوں کی خاطر بپکنے والی پولیس کا بھرپور محاسبہ کر کے میرٹ پر انکوائری کرائی جائے ، تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوسکیں ،انھوں نے پولیس کے اعلیٰ حکام سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ تفتیش تبدیل کر کے کسی فرض شناس اور ذمہ دار دیانتدار پولیس افسر کو سونپی جائے ، انھیں مقامی پولیس پر اعتبباد نہیں جنہوں نے انصاف کا گلہ گھوٹنے میں کوئی قصر اٹھا نہ رکھی

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Blog