نالہ ڈیک سے ملحقہ علاقوں کی فصلیں ،مویشوں کا چارے برباد، آشوب چشم، ہیضہ کی وبا ئیں بھی پھوٹ پڑی
لاہور(یواین پی) حالیہ بارشوں اور سیلاب سے جہاں پنجاب کے12 سے زائد اضلاع کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے وہیں پنجاب کے ضلع سیالکوٹ اور نارروا ل سے ملحقہ بھارتی سرحد جموں سے آنے والے سیلاب پانی نے شدید تباہی مچادی ہے۔گزشتہ رات نالہ ڈیک میں بھارت کی طرف سے مزید پانی چھوڑنے کے ساتھ ساتھ وبائی امراض پھیلانے والے ’’ دہشت گردمینڈک ‘‘ بھی چھوڑ دئیے ہیں جس سے لاکھوں افراد پر مشتمل آبادی جو پہلے ہی سیلاب کی تباہ کاریوں سے پریشان تھی کو مختلف وبائی امراض میں مبتلا کر دیا ہے۔معروف سماجی شخصیت غلام مرتضی باجوہ نے یواین پی کو بتایا کہ زہر اگلنے والے مینڈوں سے آنے والی خاص قسم کی بو سے نکلنے والے جراثیم سے نہ صرف پانی انتہائی زہریلا ہو چکا ہے بلکہ نالہ ڈیک سے ملحقہ علاقوں قلعہ احمد آباد، علی پور سیداں،تخت پور، چونڈہ، سوجو والی، قلعہ کاروالہ،سائفن سمیت درجنوں دیہاتوں لوگ آشوب چشم، ہیضہ،کھانسی جیسی بیماریوں میں مبتلا ہو گئے ہیں جبکہ جانوروں کے لئے استعمال ہونے والا چارہ بھی انتہائی زہریلا ہو گیا ہے۔