سانحہ گنڈا سنگھ کے بعد سانحہ کوٹ رادھاکشن ضلع قصور میں وڈیرہ شاہی بدستور قائم پولیس خاموش

Published on August 11, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 718)      No Comments

mail.google.com
کوٹ رادھاکشن (یواین پی)نواحی گاؤں پیمار اُتاڑ میں معصوم بچی جس کا ذہنی توازن درست نہیں ہے کے ساتھ جنسی زیادتی کیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے اور بعض زرائع کے مطابق مقامی پولیس نے اس پر مٹی ڈال دی ہے ،تفصیلات کے مطابق موضع پیمار اُتاڑ کی رہائشی جس کو عرف عام میں بلی کے نام سے پکارا جاتا ہے جو کہ زہنی معذور ہے اس کو اس کی سویتلی ماں نے اپنے آشناء کو جنسی ہوس کیلئے پوری کرنے کیلئے پیش کیا بعد ازاں بچی کا خون بند نہ ہونے پر اس کی ماں اور باپ نے مقامی دائی کو بلایا مگر اس نے اصل واقعے کا پتہ چلنے پر آنے سے انکار کر دیا اس کے بعد انہوں نے مقامی نجی ہسپتال سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی اسے پولیس کیس قرار دے کر علاج کرنے سے انکار کیا ۔اس پر ایک مقامی بااثر شخص نے پولیس کو فون پر اطلاع دی جس پر پولیس موقع پر پہنچ گئی ،جبکہ مصدقہ اطلاع کے مطابق کم سن بچی کے والدین نے وقوعہ کی جگہ غلط بتائی اور معاملے کو دبانے کی کوشش کی مگر پولیس اس لڑکی کے گھر پر چھاپہ مار ا تو وہاں سے خون کے نشانات بھی ملے ۔اس کے علاوہ بچی کے کپڑوں پر ابھی تک خون کے نشانات بدستور موجود ہیں۔دوسری جانب بااثر ملزم نے مقامی وڈیرے کے ساتھ مل کر پولیس کو رام کر کے بچی کے والد سے یہ بیان دلوایا کہ بچی کو ٹھوکر لگی ہے جس کی وجہ سے خون جاری ہوا ہے اس کے ساتھ جنسی زیادتی نہ کی گئی ہے اہل محلہ اور اہل علاقہ نے مختلف اخبارات اور چینلز کے نمائنندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم کو بچانے کیلئے کیس کا رخ موڑ دیا گیا ہے ان کا کہنا ہے کہ سانحہ پیمار اُتاڑ کو گول کرنے کیلئے مقامی پولیس نے معاملے کو نیا رخ دے دیا ہے ۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress Blog