تحریر ۔۔۔چودھری دلشاداحمد
عبدالحکیم شہر کی عوام کے ساتھ حکمرانو ں کی سیا سی دو شمنی کا سلسلہ جو ں کا توں سابق صدر فاروق لغا ری سے لے کرمو جو دہ حکمران جما عت مسلم لیگ (ن) تک نے یہا ں کے عوام کو نظر انداز کیا بلکہ نظر انداز جملہ بھی کم پڑتا دیکھا ئی دیتاہے جب اس علا قہ سے ہو نے والی زیادتو ں پر ایک نظر ڈالی جائے اور کبھی کبھارتو ایسے لگاتا ہے جیسے یہ علاقہ لاوارث ہے ملک کے موجودہ حکمران میا ں نواز شریف اوروزیر اعلی پنجاب میا ں شہباز شریف سے لے کرتما م سیاسی و انتظامہ نمائندگان بھی اب تو اس علاقہ کے نام ،اہمیت سے واقف ہیں کیو نکہ حالیہ بجٹ کی تقریر میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وضا حت کرتے ہو ئے باقاعدہ لاہور سے عبدالحکیم انٹر چینج کے فنڈ محتص کیئے جانے کا اعلان کیا تھا جس پرکا شروع ہونے سے پہلے ہی سیاست کی نظر ہو تا نظر آرہا ہے اس سے نہ صر ف عبدالحکیم کے عوام بلکہ گردونواح میں میا نچوں ،تلمبہ ،اقبال نگر ،کوٹ اسلام ،حویلی کورنگا ،سرائے سدھو ،12میل ،پل با گڑ ،دین پور ،خالق آباد ،غو ث پو قریشا ں ،مو سی ورک ،ودیگرکے عوام بھی اس سفری سہولت سے محروم ہوجائیں گے کیو نکہ موٹر وے فیصل آباد تاملتان کے نقشہ میں بھی عبدالحکیم انٹر چینج عرصہ پانچ سال تک واضع کیا جا تا رہا ہے لیکن اب خبریں مل رہی ہے کہ عبدالحکیم انٹر چینج منسوخ یا تبدیل کر کے شورکوٹ اور عبدالحکیم کے وسط میں بنا نے کی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے کیا یہ ہما رے سیا ست دانو ں اور عوامی نما ئندگا ن کے لیے لمحہ فکریہ نہیں ؟کہ وہ عوامی نما ئندے ہو کر اتنے بڑ ے علاقہ کے مینڈیٹ میں نفرت کا بیج بورہے ہیں کو ئی ان عوامی نمائندوں سے پو چھے کہ اس طر ح کا حسین سبز با غ دیکھا کر پھر اس کا پھل چکھنے کی بھی اجازت نہ دینا ظلم نہیں اور اپنے کیئے گئے وعدے کے مطا بق اس کو پائے تکمیل تک پو نہچائے بغیر کس منہ سے دوبارہ یہا ں کے عوام سے رابطہ کر یں گے بات یہیں ختم نہیں ہوتی اس طرح کی سیاسی چا لاکیاں پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے دور اقتدارمیں شروع کیںیہا ں کے عوام کو آج تقریباً20سال پہلے ملنے والا کیڈٹ کا لج سابق صدر فاروق لغاری نے ڈیرہ خان میں بنوالیا اس کا رد عمل اس پارٹ کو یو ں ملاکہ آج تک پا کستا ن پیپلز پا رٹی دو با رہ اس حلقہ میں اپنا سیا سی وجو د قائم نہ کر سکی ،اس کے بعداسی طرز کا ایک اور منصو بہ مسلم لیگ (ق) نے وزیر اعلی پنجا ب پر ویز الہی کے دور میں سپورٹس کمپلکس کی شکل میں دیا گیا جس پر کا م شروع ہی ہوا تھا کہ سیاست کی بھٹ چڑ گیا اس کے بعد وزیر اعلی پنجا ب میا ں شہبا ز شریف کے دور میں دانش سکو ل جیسا سنہری خواب دیکھا یا گیااس کی تعبیر دیکھنا بھی نصیب نہ ہو ئی جس کے لیے سر کاری اراضی تک واہ گزار کروا لی گئی تھی مگر کا م شروع ہو نے سے پہلے کسی چہیتے ایم ،این ،اے کی جھو لی میں ڈال دیا گیا ،اس جماعت کو دوبارہ مینڈیٹ اس لیے ملا تھا شائد دوسری سیاسی جماعتوں سے ہونے والے عوامی سلوک سے کو ئی سبق سکھے مگر اس مو جودہ سیاسی جماعت کے عوامی نما ئندگان نے تو کھلم کھلا یہا ں کے عوام کے ساتھ اعلا ن جنگ کر رکھا ہے پہلے تو عبدالحکیم تحصیل بنوانے کے وعدے کر کے یہا ں کی عوام کو بیوقوف بنایا گیا پھر ریلوے انڈر پاس اور واٹر فلٹریشن پلانٹ جیسے منصوبو ں میں عوام کو ورغلایا گیا اور اب اس مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہو نے والی سب سے بڑی زیا دتی عبدالحکیم وگردونواح کے عوام کے ساتھ یہ ہے کہ فیصل آباد سے ملتا ن اور لاہور سے کراچی موٹر وے کے انٹر چینجز جو کہ عبدالحکیم کے نواحی علاقہ اڈا دین پو رمیں مین ملتان روڈ پر بنے تھے انکے متعلق افواہیں عوامی حلقوں میں گردش کر رہی ہیں کہ ان انٹر چینجز کی لو کیشن چینج کر دی گئی ہے اور انہیں عبدالحکیم اور شورکو ٹ کی درمیان میں درکھانہ اسٹیشن کے قریب بنا یا جا رہا ہے اگرایسا ہی ہواتو مسلم لیگ (ن) کے عوامی مینڈیٹ کی تو دھچیا ں بکھریں گی ہی اس کے ساتھ ساتھ احتجاج کا سلسلا بھی شروع ہو گا جو کہ اپنا حق لیے بغیر نہیں روکے گا کیو نکہ پچھلی ہو نے والی زیادتوں کے وقت عوام میں شعور نہ تھا جو کہ اس وقت آزاد میڈیا نے ہر گھر اور ہر شہری کی آواز بن کر ان میں اجاگر کیا ہے اب یہا ں کے عوام نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ خامو ش نہیں بیٹھیں گے بلکہ اب انکی آوازاحتجاج کی صورت میں اسلام آباد کے ایوانوں میں گو نجے گی