فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے دورہ تہران پر اتفاق رائے نہیں ہے، حسین شیخ السلام

Published on September 4, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 379)      No Comments
33
ایران فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی حمایت کرتا ہے، مدد جاری رکھی جائیگی، ایرانی عہدیدار
تہران (یوا ین پی) ایرانی حکومت کے سینئر عہدیدار نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے مجوزہ دورہ تہران پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ایرانی حکومت صدر عباس کے دورے کے استقبال کے حوالے سے اتفاق رائے پیدا نہیں کرسکتی ہے۔امکان ہے انہیں ایران آمد کی اجازت نہ دی جائے۔ ایرانی پارلیمنٹ کی عالمی امور کی کمیٹی کے وائس چیئرمین حسین شیخ الاسلام نے تہران میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کو دورہ تہران کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ اگر وہ تہران کے دورے پر آئے تب بھی ان کا استقبال نہیں کیا جائیگا کیونکہ ایران کے اسرائیل اور فلسطینی تحریک مزاحمت کے حوالے سے موقف اور صدر عباس کے موقف میں نمایاں تضاد ہے۔ایرانی عہدیدار نے کہا کہ تہران صدر محمود عباس ، محمد دحلان اور یاسر عبد ربہ میں سے کسی ایک کو بھی دوسرے پرترجیح نہیں دیتا کیونکہ یہ تینوں حضرات فلسطینی تحریک مزاحمت اور اسرائیل کیخلاف مسلح جدو جہد کے سخت مخالف ہیں۔انہوں نے تنظیم آزادی فلسطین اور تحریک فتح کی قیادت کے اس دعوے کو جھوٹ قرار دیا جس میں کہا گیا ہے کہ صدر عباس اکتوبر 2015ء میں ایران کا دورہ کرینگے اور اس سلسلے میں ان کے ایرانی قیادت کیساتھ روابط بھی ہوچکے ہیں۔ایرانی عہدیدار نے کہا کہ ہم ایک سے زائد مرتبہ اس بات کی وضاحت کرچکے ہیں کہ فلسطینی صدر محمود عباس کو دورے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی پالیسی فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی حمایت کی ہے اور ہم ان کی مدد اور حمایت جاری رکھیں گے۔
Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress主题