اسلام آباد(یواین پی) انیس سو پینسٹھ کی جنگ میں بھارتی افواج کے سامنے آہنی دیوار بن جانے والے میجر عزیز بھٹی شہید کا پچاس واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے۔راجہ عزیز بھٹی شہید سولہ اگست انیس سو اٹھائیس کو ہانگ کانگ میں پیدا ہوئے جہاں ان کے والد ملازمت کے سلسلے میں قیام پذیر تھے لیکن قیام پاکستان سے قبل ان کا خاندان واپس آکر لادیاں گجرات میں رہائش پذیر ہوا۔ انیس سو پچاس میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کے پہلے ریگولر کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں انہیں بہترین کیڈٹ کے اعزاز کے علاوہ اعزازی شمشیر اور گولڈ میڈل ملا۔ بطور سیکنڈ لیفٹننٹ پنجاب رجمنٹ میں کمشن حاصل کیا اور انیس سو چھپن میں میجر بن گئے۔جنگ ستمبر میں جب دشمن نے ارض وطن پر شب خون مارا تو میجر عزیز بھٹی شہید کو برکی سیکٹر پر دشمن کی پیش قدمی روکنے کا حکم ملا تو قوم کا یہ بہادر سپوت دشمن کی راہ میں سیسہ پلائی دیوار بن گیا اور کمال مہارت اور عسکری صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کو ایک قدم آگے نہ بڑھنے دیا۔بارہ ستمبر انیس سو پینسٹھ کو جب دشمن پاک فوج پر بھاری گولہ باری کر رہا تھا میجر عزیز بھٹی شہید نے مورچے سے باہر نکل کر اپنے سپاہیوں کو ہدایات دیں جس سے بھارتی فوج کو بھاری جانی ومالی نقصان ہوا، اسی دوران توپ کا ایک گولہ میجر عزیز بھٹی کو لگا اور انہوں نے مادر وطن کے دفاع میں شہادت کا رتبہ پایا۔جنگ ستمبر میں دشمن کو ناکوں چنے چبوانے اور ملکی دفاع کیلئے بے مثال قربانی، ایثار اور شجاعت کے مظاہرے کے اعتراف میں حکومت نے راجہ عزیز بھٹی شہید کو پاکستان سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا۔ وہ یہ اعزاز پانے والے پاکستان کے تیسرے سپوت تھے۔