کوٹ رادھا کشن(مقصود انجم کمبوہ)بلدیاتی ادارہ ناکامی سے دوچار شہر گندگی کے ڈھیروں میں تبدیل ہر طرف گندے پانی سے لبریز سڑکیں ، نالیاں اور نالے ابلنے لگے۔ پانی گھروں میں داخل ہو کر عوام کے اثاثے نگلنے لگا۔ بلدیاتی ورکروں کے لیے درد سر بن گیا ۔ وہ بے چارے پریشانیوں کے الاؤ میں جھلسنے لگے۔ بلدیاتی ادارے کی انتظامیہ بھی بے بس کروڑوں روپے سے تعمیر ہونے والے سیوریج کو کرپٹ بلائیں اور آفتیں کھا گئیں ۔ کس کو الزام دیں اور کس کو مجرم ٹھہرائیں ۔ نیچے سے لے کر اوپر تک کرپشن کا ناگ رقص کرنے لگا ۔ اس شہر کے جمہوری نمائندے شرم سے پانی پانی ہونے لگے۔ کس کو شہر وفا سے وفا کرنی نہیں آئی ۔ عوام سوچو ں میں گم بلدیاتی نظام پر ماتمی نوحے گانے لگے ۔کب ان کی مشکلات کا مداوا ہوگا اور کون کرے گا۔ اب بلدیاتی انتخابات میں کون آگے آئے گا اور کون ہمیشہ کے لیے عوام سے دور چلا جائے گا۔یہ انتخابات کا نتیجہ ہی بتائے گا ۔ ادارے کے سروے کے مطابق ان انتخابات میں سب سے زیادہ نقصان ن لیگ، پیپلز پارٹی کو پہنچے گا ۔ دونوں بڑی پارٹیوں نے ن لیگ کے عوامی حلقے کو سولی پہ لٹکا رکھا ہے اور اب وقت آن پہنچا ہے کہ عوام ان کو سولی پر لٹکا کے اپنے غبار نکالے گی پھر ان کے چاروں طبق روشن ہوں گے اور تب ان کی آنکھیں کھلیں گی کہ اوہ میرے ربّا یہ کیا ہو گیا ۔ پی ٹی آئی تو بچوں کی تحریک تھی یہ کیسے جوان ہو کر ہماری سیاسی سرحدوں پر تابڑ توڑ حملے کرنے لگی۔ تب بھید کھلے گا کہ کس کس نے اس شہر کو کس طرح لُوٹاہے۔