کراچی(یو این پی)سنت ابراہمی کو زندہ کرنے اور جانوروں کی قربانی کیلئے ناتجربہ کار قصائی بھی میدان میں کود پڑے ہیں۔ سال بعد میدان میں آنے والے ان قصابوں کو گوشت بنانے کے ساتھ تکبیر بھی آتی ہے یا نہیں یہ جاننا بھی فریضہ ادا کرنے والے کی ذمہ داری ہے۔عید قربان پر بڑی تعداد میں ناتجربہ کار قصابوں نے بھی اپنی زنگ آلود چھریاں اور ٹوکے تیز کروا لیے ہیں۔ یہ مہمان ادکار گلی کوچوں اور مساجد کے باہر ڈیرے ڈالے نظر آتے ہیں۔ ماہر قصابوں کی بکنگ مکمل ہو چکی جس کے باعث انہیں ڈھونڈنا مشکل ہو گیا ہے، جس کا فائدہ اٹھاتے ہیں ایسے اناڑی جن کا اس کام سے دور کا بھی واسطہ نہیں۔علماء کے مطابق جانور قربان کرتے ہوئے اللہ کا نام لینے سے بھی قربانی تو ہو جاتی ہے مگر کیا اس کے درست الفاظ یہ ادا کر پاتے ہیں۔علماء کے مطابق قربانی کے جانور کو یا تو خود ذبح کیا جائے یا وہاں پر کھڑے ہوکر تکبیر ادا کریں تاکہ انہیں بعد میں کوئی افسوس نہ ہو۔