گجرات(محمد آصف) یورپ جانے کی خواہش لے ڈوبی۔ اٹلی کے سفر پر رواں دواں بحری جہاز حادثہ میں ڈوبنے والے خوبرو نوجوان فیصل ندیم کو ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ تصیلات کے مطابق کھاریاں شہر ، میلاد چوک کے کھاتے پیتے گھرانے کا جواں سال فیصل ندیم اپنے سنہرے خوابوں کی تکمیل کیلئے یورپ کے سفر پر روانہ ہوا۔ اٹلی اپنی منگیتر کے پاس جانے کیلئے دوسرے بہت سے خواہش مندوں کی طرح غیر قانونی رستہ اختیار کیا ۔ لیبیا سے اٹلی جاتے ہوئے گہرے سمندر میں بحری جہاز ڈوبنے سے جہاں ڈیڑھ سو کے بھگ مسافر ڈوب گئے وہیں ان میں فیصل ندیم بھی اپنے سپنوں سمیت ڈوب گیا۔ گزشتہ روز اس کا جسد خاکی کھاریاں پہنچا تو ہر آنکھ اشک بار تھی۔ فیصل ندیم اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا اور ایک کھاتے پیتے گھرانے سے تعلق رکھتا تھا۔ اسی روز کھاریاں کے نواحی گاؤں نور جمال کے نوجواں میاں محمد اکبر کا جسد خاکی بھی فیصل ندیم کی طرح ڈوبنے سے ہلاک ہونے پر آبائی گاؤں پہنچا۔ جہاں اسے آخری سفر پر روانہ کر دیا گیا۔ اس موقع پر موجود بزرگوں اور دیگر لوگوں نے اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ نوجوانوں میں ملک سے غیر قانونی طور پر ملک سے باہر جانے کا رجحان پرورش پا رہا ہے۔ جو کہ ناکامی ، پیسے کے ضیاع کے ولاوہ موت کا خطرہ بھی لاحق رہتا ہے۔