پی ٹی وی کے ننھے فنکاروں کو کام کے معاوضوں کی رقم ادا نہیں کی جا رہی
ایسے چہروں کو بے نقاب کر کے انہیں نوکری سے برخاست کیا جائے، ننھے فنکار
پی ٹی وی کراچی میں مرکز پرچییکس کے نام پر کھلی بے قاعدگیاں
کراچی مرکز سے نشر ہونے والے بچوں کے پروگرام جونیئراسٹارزمیں کام کرنے والے
کانٹریکٹ پر سائن لے لیے جاتے ہیں اور معاوضہ نہیں دیا جاتا،
اعلی سطح پر انکوائری کی جائے، فنکار برادری
اسلام آباد( یو این پی) پی ٹی وی کراچی میں مرکز پرچییکس کے نام پر کھلی بے قاعدگیاں جاری ہیں اور کراچی مرکز سے نشر ہونے والے بچوں کے پروگرام ندیم جعفری نامی شو میں کام کرنے والے فنکاروں کو کام کے معاوضوں کی رقم ادا نہیں کی جا رہی کانٹریکٹ پر سائن لے لیے جاتے ہیں اور معاوضہ نہیں دیا جاتا، یہ بات بڑے وثوق سے پتہ چلی ہے اور اس بارے میں چند فنکاروں نے بھی اس بات کی تائید کی ہے کہ پروڈیوسر رانا تعارف ان سے کام لے لیتے ہیں مگر انہیں کام کامعاوضہ نہیں دیا جاتا اس سلسلے میں یہ ننھے فنکار اسکرین پر اور صحافیوں کے سامنے آنے کو بھی تیار ہیں نمائندہ خصوصی کے مطابق چند بچوں نے فون کر کے یہ بات بتائی اور ان میں بڑا غم و غصہ پایا جاتا ہے، ان کے مطابق اگر پی ٹی وی خسارے میں جا رہا ہے تو پھر وہ پی ٹی وی کے ایم ڈی مین گیٹ پر تالا ڈال کر آرام سے گھروں میں جاکر اپنی تنخواہیں بنائیں،پروڈیوسرز پھر ہمیں بلا کر اور کانٹریکٹ پر سائن کرا کے کیوں ہمیں جھوٹادلاسہ دیتے ہیں؟ ایک فنکارہ لڑکی کے کہنے کے مطابق ہمیں دلاسہ دیا جارہا ہے کہ اب پیسے آئیں گے، اب پیسے آئیں گے مگر یاس بات کو ایک سال سے زیادہ ہو گیا ہے اور اس پیسے کے پ کا بھی نہیں پتہ کہ وہ کہاں ہے؟ اس سلسلے میں ان بچوں نے فون پر نمائندہ خصوصی کو بتایا کہ ہم سامنے آنے کو تیار ہیں اور اس بات کا اقرار بھی کر یں گے کہ ہمیں معاوضہ نہیں دیا ا رہا اور ہماری پرزور اپیل ہے کہ ایسے چہروں کو میڈیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے جو اس طرح کی اوچھی حرکتیں کر کے ادارے کے ساتھ اس کے تشخص کی توہین کر رہے ہیں یاد رہے گزشتہ روز سندھ کے مقامی اخبار میں بھی معروف اداکار گلاب چانڈیونے اس بات کا ذکر کیا تھا کہ کراچی پی ٹی وی میں مزمل شجراح اور مقبول شجراع نامی دو پروڈیوسرز اداکاروں سے ان کی محنت کا آدھا معاوضہ لینے کی شرط پر انہیں کام دیتے ہیں ان کی ڈیمانڈ پوری نہ ہونے کی صورت میں اس ڈرامے میں انہیں بک نہی ں کیا جاتا۔ فنکاروں نے اعلی حکام سے پرزور اپیل کی ہے کہ اس سلسلے میں ایسے چہروں کو بے نقاب کر کے انہیں نوکری سے برخاست کیا جائے جو ایک حکومتی اور عوامی ادارے کے تشخص کو بدنام کرنے میں اپنا منفی کردار ادا کر رہے ہیں۔