اسلام آباد(یو این پی) پاکستانی روپیہ ڈالر کے سامنے زبردست دباؤ کا شکار ہے۔ منگل کو انٹر بینک اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر پاکستانی روپے کی قدر کو گراتا ہوا 105 روپے کی بلند سطح سے ایک بار پھر تجاوز کر گیا ہے جبکہ اقتصادی و معاشی ماہرین نے روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملکی معیشت کے لئے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ انٹر بینک اور مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر روپے کی قدر کو گراتا ہوا بالاآخر 105 روپے کے برابر آ گیا۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق منگل کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں 66 پیسے کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت خرید 104.49 روپے سے بڑھ کر 105.15 روپے اور قیمت فروخت 104.54 روپے بڑھ کر 105.20 روپے ہو گئی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی میں 50 پیسے کے اضافے سے ڈالر کی قدر 104.50 روپے سے بڑھ کر 105 روپے اور قیمت فروخت 104.70 روپے سے بڑھ کر 105.20 روپے پر جا پہنچی۔ کرنسی ڈیلر کے مطابق گزشتہ چند دنوں کے دوران ڈالر کی طلب اچانک بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا اور پاکستانی روپے کی قدر کم ہو گئی۔ بینکوں کی جانب سے بھی ڈالر کی سپلائی متاثر ہوئی ہے تاہم بینکوں اور مالیاتی اداروں کی جانب سے وافر مقدار میں ڈالر فراہم کیے جانے سے روپے کی قدر میں اضافے کا امکان موجود ہے۔ دوسری جانب مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں یورو کی قدر میں بھی 45 پیسے کا اضافہ ہوا ہے جس سے یورو کی قیمت خرید 115.30 روپے سے بڑھ کر 115.75 روپے اور قیمت فروخت 116.30 روپے بڑھ کر 116.75 روپے ہو گئی اسی طرح 20 پیسے کے اضافے سے برطانوی پاؤنڈ کی قیمت خرید 160.30 روپے سے بڑھ کر 160.50 روپے اور قیمت فروخت 161.30 روپے سے بڑھ کر 161.50 روپے پر جا پہنچی۔ فاریکس رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز روپے کے مقابلے سعودی ریال اور یو اے ای درہم کی قدر میں با ترتیب 5،5 پیسے کا اضافہ دیکھنے میں آیا جس کے بعد سعودی ریال کی قدر بڑھ کر 28روپے اور یو اے ای درہم کی قدر بڑھ کر 28.80 روپے ہو گئی۔