دبئی(یو این پی) ایران میں 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد پہلی مرتبہ ایک خاتون کو سفیر مقررکر دیا ہے۔ وزیر خارجہ محمد جاوید ظریف نے اتوار کو وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم کو ملیشیا کیلئے سفیر مقرر کرنے کا اعلان کیا۔ ظریف نے تہران میں 50 سالہ کیریئر سفیر کے لیے منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہا افخم کو سفیر بنانے کے فیصلے میں چند منٹ لگے لیکن ان کے جانشین کے انتخاب میں چار مہینے لگ گئے۔ ایرانی میڈیا نے اپریل میں غیر مصدقہ رپورٹ میں کہا تھا کہ افخم کو ترقی دے کر سفیر بنایا جا رہا ہے۔ ظریف نے ملک کی پہلی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان افخم کی تعریف کرتے ہوئے کہا انہوں نے دو سالوں میں اپنی ذمہ داری وقار، بہادری اور بصیرت سے ادا کی۔ افخم نے اس فیصلے اور خواتین پر اعتماد کرنے پر وزیر خارجہ کی تعریف کی۔ 2013 میں صدر بننے والے اعتدال پسند حسن روحانی نے اپنے وزرا کو ہدایت کی تھی کہ وہ خواتین کو اعلی عہدوں پر تعینات کریں۔ روحانی نے کہا تھا کہ ان کی حکومت تعصب کے خلاف ہے۔ ایران میں خواتین پارلیمنٹ اور کابینہ سمیت اعلی عہدوں پر ذمہ داری ادا کر سکتی ہیں لیکن انہیں جج بننے کی اجازت نہیں اور اب تک تاریخ میں کسی خاتون نے صدر کا انتخاب بھی نہیں لڑا۔ اس سے قبل 1970 کی دہائی میں مہرنگ گز دولت شاہی نامی خاتون ڈنمارک میں ایران کی سفیر تھیں۔