تین سال قبل صحافت سے وابستہ درخشندہ ستاروں ،جن میں شہزاد چوہدری،سید بدر سعید،عبدالماجد مالک، فرخ شہباز وڑائچ اور شہباز سعید آسی شامل تھے ،نے پی ایف سی یو کی بنیادبغیر کسی ذاتی مفادات و غرض کے اس ون پوائنٹ ایجنڈے پر رکھی کہ سینئرز اور جونیئرز لکھاریوں کے درمیان فاصلوں کو بتدریج کم سے کم کیا جاسکے تا کہ نئے لکھاریوں کی حوصلہ افزائی بھی ہو اور سینئرز کی رہنمائی سے انکی تحریروں میں ایسی پختگی اورنکھار پیدا کیا جا سکے جو تفکر کیساتھ چاہت و خلوص کا درس دیتا ایک ایسا معاشرہ اور ایک ایسا مربوط و مضبوط نظام رائج کرنے کے لئے راہوں کے تعین میں مددگار ثابت ہوں۔جہاں ہر حال میں مذہبی اقدارکو مقدم سمجھا جائے،تدریسِ اصلاح عام ہو، افراد اپنے فرائض و حقوق سے باخوبی آگاہ ہوں اور اِن کی ادائیگی کے لئے عمل پیرا بھی ہوں۔
اور آج پی ایف یو سی نے عملی طور پر اپنی منزل کی جانب ’’کالم پوائنٹ‘‘کی اشاعت کی صورت میں پہلا قدم بڑھا دیا ہے، جسکا سہرا چیئرمین پی ایف یو سی شہزاد چوہدری ،صدر پی ایف یو سی عبدالمالک ماجد کی زیرِ سرپرستی فرخ شہباز وڑائچ کے سر ہے جنکو حافظ محمد زاہد کی معاونت بھی حاصل رہی ۔ فرخ شہباز وڑائچ کی مرتب کردہ ’’کالم پوائنٹ‘‘ لکھاریوں کی حوصلہ افزائی اور پذیرائی کیلئے بلا شبہ ایک چونکا دینے والی بھرپور کامیاب کاوش ہے جس میں اہل قلم حضرات نے توقعات سے بڑھ کر عصری تقاضوں کے مصداق مثبت فکر کو معاشرے میں عام کرنے، معاشرتی ناہمواریوں کے سدباب کی ترجیحات کیساتھ ،صدائے ضمیر پر لبیک کہتے ہوئے، سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ لکھتے ہوئے،جستجوِ حقائق کی تڑپ لئے معاشرے کی اصلاح میں اپنا اپناکردار ادا کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔اِن تحریروں میں اجتماعی فکر و دانش اور ذہنی طور پرہم آہنگی کے احساس نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ زمانہ قلم کا ہے۔
۔ ’’کالم پوائنٹ‘‘جو ۴۶ لکھاریوں کے منتخب کالموں پر مشتمل ہے، کی تقریب رونمائی کا انعقاد مقامی ریسٹورنٹ میں پاکستان فیڈرل یونین کالمسٹ کے ذیراہتمام کیا گیا۔تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جسکی سعادت حافظ محمدزاہد نے حاصل کی،جسے شرکاء نے بڑی محبت و عقیدت سے سماعت فرمایا۔فرخ شہباز وڑائچ نے دلفریب، اور تخلیقی جملوں سے اپنے سٹیج سیکریٹری کے فرائض باخوبی و حسن انجام دیئے، سبھی اُنکے مداح ہوئے۔سٹیج کے گلدستے کوگلستانِ صحافت کے رؤف طاہر، نجم ولی ، عابد سلمان،شہزاد چوہدری،عبدالمالک ماجد، طاہر تنولی،رفعت مظہر،پروفیسر رشید، افضال ریحان،جیسے سدابہار پھولوں سے آراستہ کیا گیاتھا۔ محمد نورالہدی،میاں انور کمیانہ،پروفیسر حکیم شفیق کھوکھر، حافظ زاہد ، سید عالم،مقدس فاروق اعوان،میاں مبشر ، ظفر اقبال ظفر،فاروق احمد، صدیف گیلانی، عثمان ظفر، علی ارشد، احمد رحمان،وسیم عباس،فرید رزاقی، فخرعباس، زونیر،عاطف رحمان،طاہر رشید سمیت پی ایف یو سی کی شفقت و عنائیت اہل قلم حضرات کی کثیر تعداد کو تقریب میں کھینچ لائی تھی
سب سے پہلے مقابلہ بہترین کالم بعنوان ’’علامہ اقبال کا تصور ریاست اور موجودہ پاکستان‘‘پر پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے کالم نویس سردار اختر چوہدری(کسووال) کو بدستِ ڈاکٹر طاہر حمید تنولی اور نجم ولی خان کے یادگاری شیلڈ پیش کی گئی جبکہ دوسری پوزیشن کیلئے محمد طاہر تبسم درانی نے بھی عابد سلمان اورؤف طاہر سے ایوارڈ وصول کیا ،شرکاء نے تالیوں کی گونج میں ان نوجوان لکھاریوں کو داد و تحسین پیش کیا۔
فرخ شہباز وڑائچ نے ابتدائیہ کلمات پیش کئے اور مقررین کے قداور اکرام کا خوب خیال رکھتے ہوئے اظہار خیال کے لئے مدوح کیا۔ عاطف رحمان نے کہا ’’کالم پوائنٹ‘‘ کی اشاعت سے لکھاریوں کو ایک نئا جذبہ ملا ہے۔چیئرمیں پی ایف یو سی شہزاد چوہدری نے تمام مہمانان گرامی اور شرکاء کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جن کی شرکت کی تقریب کی یادگار بنا دیا۔انہوں نے پی ایف یو سی کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور ’’کالم پوائنٹ‘‘ کی اشاعت کو عملی شکل دینے پر اپنی ٹیم کی خدمات کا تذکرہ بھی کیا۔ صدر پی ایف یو سی عبدالمالک ماجد کا کہنا تھا کہ پی ایف یو سی نے روز اول سے ہی بلاامتیاز لکھاریوں کو ایک پلیٹ فورم پر اکٹھا کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوششوں میں سرگرم عمل ہے اور ان شاء اللہ تعالی یہ سلسلہ جاری رہیگا۔سینئر کالم نگار افضال ریحان نے اپنے صحافتی سفر کی کچھ دلچسپ یادوں کو سماعتوں کی نذر کر کے حاضرین کو بہت محظوظ کیا۔مقبول کالم نویس نجم ولی نے نوجوان لکھاریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہی پاکستان کا مستقبل ہو،آپکوچاہیے کہ’ اپنی تحریر میں صرف اپنی رائے کا اظہار کریں نہ کہ کسی کی ترجمانی کا تاثر دیں۔ ’’کالم پوائنٹ‘‘ میں آپ کے تحقیقی مضامین پڑھ کر خوشی ہوئی ہے ،دعاگوہ ہوں کہ آپ اسی طرح دیانتداری سے اپنا صحافتی سفر جاری رکھیں۔نامور صحافی سلمان عابدنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تنقید عزتیں اچھالنے کے لئے بلکہ اصلاح کے لئے کی جاتیں ہیں اسلئے لکھاری کو تہذیب کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے ۔محترمہ رفعت مظہر، پروفیسر رشید اور ڈاکٹر طاہر حمید تنولی نے بھی محفل کی مناسبت سے بصیرت افروز گفتگو کی۔
صدرمحفل معروف کالم نویس ،تجزیہ نگار رؤف طاہرنے پی ایف یو سی کی صحافتی خدمات کو خوب سراہا اور ’’کالم پوائنٹ‘‘ کو بڑی ایچومنٹ قرار دیااور اس امید کا بھی اظہار کیا کہ یہ سلسلہ ایک تسلسل کے ساتھ جاری و ساری رہے گا۔انہوں نے کہاکہ جمہوریت ہی پاکستان کی بقاء کا ضامن ہے اور چند افراد کی کوہتایوں اور غلطیوں کے وجہ سے کسی ادارے پر تنقید کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔مقررین نے فرخ شہباز وڑائچ کی صحافتی خدمات کو محبت کے بیش بہا نذرانے بھی پیش کئے۔اختتامی کلمات بھی فرخ شہباز وڑائچ کے حصے میں آئے۔ فرید رزاقی کے ذکر کیے بغیر تحریرمکمل نہیں ہو سکتی جنہوں نے تقریب کے ہر یادگار لمحات کو بڑی مہارت اور برق رفتاری سے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیا اور سوشل میڈیا پے تقریب کے بعد بھی تقریب کے لطف کو دوبالا کردیا۔تصویری سیشن کے بعد پُرتپاک ظہرانے کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔
یوں اِس عہد کے ساتھ یہ یادگار تقریب اپنی یادیں چھوڑتی اپنے اختتام کو پہنچی کہ انشاء اللہ تعالی یہ سلسلہ آگے بڑھے گا اورپی ایف یو سی ایسے کئی مواقع فراہم کرے گی کہ لکھاری اسی احساس ذمہ داری کے ساتھ اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو برؤے کار لاتے ہوئے لکھنے کا حق ادا کرتے رہیں گے تا کہ ایسی کئی نئی کتب کو منظر عام پر لایا جا سکے۔جس سے اہل ذوق قارئین بھی مستفید ہوتے رہیں گے ان شاء اللہ تعالی۔