رشوت کی لعنت کا خاتمہ ضروری ہے ڈی سی او وہاڑی ناصرجمال ہوتیانہ

Published on December 11, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 488)      No Comments

DC
رشوت کو ناسور سمجھنے کا شعور رکھنے کے باوجود بدعنوانیوں میں ملوث افراد کس منہ سے اپنے رب کے حضورپیش ہوں گے
وہاڑی( یواین پی)ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن آفیسر ناصر جمال ہوتیانہ نے کہا کہ رشوت کی لعنت کا خاتمہ ضروری ہے رشوت کو ناسور سمجھنے کا شعور رکھنے کے باوجود بدعنوانیوں میں ملوث افراد کس منہ سے اپنے رب کے حضورپیش ہوں گے یہ بات انہوں نے ہفتہ انسداد رشوت ستانی کے سلسلہ میں گورنمنٹ ماڈل ہائی سکول کے خورشید ہال میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی سمینار میں ڈی پی او صادق علی ڈوگر ،اے ڈی سی رانا سلیم احمد،ای ڈی او ایجوکیشن شوکت علی طاہر، ای ڈی او زراعت چودھری مشتاق علی ،ڈی او سکینڈری ایجوکیشن جاویداحمد باجوہ ، ڈی ای او ایلیمنٹری محمد معروف، ڈی او ایلیمنٹری ایجوکیشن زنانہ مصباح رفیق، ڈپٹی ہیڈ ماسٹر گورنمنٹ ماڈل ہائی سکول منیر احمد جوئیہ، تعلیمی اداروں کے اساتذہ دیگر ضلعی اداروں کے افسران، انجمن تاجران کے جنرل سیکریٹری راؤ خلیل احمد،بھٹہ خشت ایسوسی ایشن کے نمائندے خالد مسعودساجد اور طلبا شریک تھے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن آفیسر ناصر جمال ہوتیانہ نے کہا کہ ہمیں خواہشات کے تابع ہو کر زندگی گزارنے کی بجائے خواہشات کا گلہ گھونٹ کر جینے کی عادت ڈالنا ہو گی رشوت کے خاتمہ کے لیے عوام میں شعور اجاگر کرنا ضروری ہے انہوں نے طلبا سے کہا کہ وہ اپنے والدین سے بے جا فرمائشیں نہ کریں اور وسائل کے مطابق زندگی گزارنا سیکھیں کیونکہ اکثر اوقات والدین اپنے بچوں کی فرمائشیں اور ضد پوری کرنے کے لیے بھی غلط راستہ اختیار کرتے ہیں ڈی پی او صادق علی ڈوگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رشوت کا ناسور پورے معاشرے میں سرایت کر چکا ہے کوئی ادارہ اس لعنت سے محفوظ نہیں انہوں نے کہا کہ پولیس میں دیگر اداروں کی نسبت احتساب کا سخت نظام موجود ہے اگر کسی کے خلاف رشوت کا الزام ثابت ہوجائے تو اسے سخت سزا دی جاتی ہے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سرکل آفیسر اینٹی کرپشن غضنفر علی نے کہا کہ رشوت کے خاتمہ میں عوام کا کردار نہایت اہم ہے عوام کو بھی رشوت دینے کی عادت سے چھٹکار ہ پانا چاہیے انہوں نے کہا کہ محکمہ انسداد رشوت ستانی رشوت خوروں کے خلاف سخت کارروائی کرتا ہے لیکن اکثر اوقات مدعیان کے ثابت قدم نہ رہنے کی وجہ سے رشوت خور کو فائدہ ملتا ہے اور بعض اوقات مدعی کی غلط بیانی کیس کو کمزور بنا دیتی ہے

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Themes