تہران/راولپنڈی (یوا ین پی) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ خطے میں دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے مشترکہ ردِعمل کی ضرورت ہے۔وہ منگل کو یہاں ایران کے وزیرِ دفاع حسین دہقان سے گفتگو کر رہے تھے، پا ک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ، آئی ایس پی آر کے مطابق بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے ایران کے وزیرِ دفاع سے ملاقات کی ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق ایران کے وزیرِ دفاع سے ملاقات کے دوران جنرل راحیل شریف نے علاقائی سلامتی کے حوالے سے مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ایرانی وزیر دفاع سے گفتگو کے دوران آرمی چیف نے کہا کہ ایران پاکستان کا ایک اہم مسلمان ہمسایہ ملک ہے اور پاکستانی عوام کو ایرانی بھائیوں سے بہت محبت ہے۔جنرل راحیل شریف نے کہا کہ دہشت گردی بین الاقوامی خطرہ ہے جس میں خطے کو غیر مستحکم کرنے کی قوت موجود ہے اور نمٹنے کے لیے مشترکہ رد عمل اور مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔اس موقع پر ایرانی وزیرِ دفاع حسین دہقان نے خطے کو مستحکم کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر جنرل راحیل کا شکریہ ادا کیا اور پاکستانی قوم کا شکریہ اداکیا، علاوہ ازیں ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق تہران آمد کے بعد پاکستانی وزیرِ اعظم نے ایرانی وزیرِ دفاع حسین دہقان سے بھی ملاقات کی ،اس ملاقات میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے اور وہ ایران اور سعودی عرب کی کشیدگی کم کرنے کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔اس موقع پر ایرانی وزیر نے کہا کہ پاکستان انتہائی نازک وقت میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور اس کی یہ کوششیں عالمِ اسلام کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گی۔خیال رہے کہ پاکستان پہلے ہی یہ کہہ چکا ہے کہ ایران اور سعودی عرب دونوں کو چاہیے کہ وہ اپنے باہمی اختلافات کو اس مشکل وقت میں امتِ مسلمہ کے اتحاد کی خاطر پرامن طریقے سے حل کریں۔پیر کو اس سلسلے میں سعودی عرب کے دورے کے دوران ریاض میں وزیر اعظم نواز شریف اور سعودی حکام کے درمیان ملاقات ہوئی تھی۔اس ملاقات کے بعد پاکستانی دفترِ خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ دونوں ممالک نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مشترکہ دشمن کے خلاف مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔