سپریم کورٹ کا وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے حلقے کو کھولنے کا حکم

Published on January 27, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 1,091)      No Comments

2222
اسلام آباد(یواین پی) سپریم کورٹ نے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے حلقے این اے 125 میں نادرا کو کانٹر فائلز پر انگوٹھوں کی تصدیق کا حکم دے دیا۔ منگل کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی کی زیر صدارت سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی انتخابی عذرداری کی سماعت کی۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے امیدوارحامد خان نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن ٹریبونل میں معاملے کو لے جایا گیا لیکن الیکشن ٹریبونل نے 265 پولنگ اسٹیشنز میں سے صرف 7 پولنگ اسٹیشنز کی جانچ پڑتال کے بعد فیصلہ سنایا جب کہ حلقے سے کامیاب ہونے والے امیدوار خواجہ سعد رفیق کے وکیل کا کہنا تھا کہ حلقے میں انگوٹھوں کی شناخت کرا لیں ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد اپنے حکم میں قرار دیا کہ صرف 7 پولنگ اسٹیشن کی بنیاد پر پورے حلقے میں پولنگ کا حکم نہیں دیا جا سکتا اس لئے تمام حلقوں میں ووٹوں کی تصدیق کی جائے جس کے بعد ہی کوئی فیصلہ دیا جاسکتا ہے۔ عدالت نے نادرا کو حکم دیا کہ تمام کاونٹر فائلز پر انگوٹھوں کی تصدیق کا عمل مکمل کرتے ہوئے 3 ماہ میں رپورٹ پیش کی جائے اور امید ہے کہ مقررہ مدت میں تصدیق کا عمل مکمل کر لیا جائے گا جب کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ انگوٹھوں کی تصدیق پر آنے والا خرچ حامد خان اٹھائیں گے۔ عدالتی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق یہ کہا گیا ہے کہ جو موجود کاونٹر فائلز ہیں ان کی نادرا سے تصدیق کروائی جائے۔ ہم کو اس پر اعتراض نہیں تھا یہ مجھے معلوم نہیں تھا کہ عوام کی عدالت سے جیت کر 3 سال تک عدالتوں کے چکر لگاتے رہیں گے دعا کریں کہ 3 ماہ میں معاملہ حل ہو جائے۔ ہمارے وکیل نے کہا کہ اس بات کی کوئی قانونی بنیاد نہیں تاہم ووٹوں کی تصدیق کروا لی جائے ان کا کہنا تھا یہ بات ثابت ہو چکی ہے انہوں نے کہا کہ اس مقدمہ میں ہمیشہ تحریک انصاف کے امیدوار حامد خان کے وکیل التوا لیتے رہے۔ ہم ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مقناطیسی سیاہی غیر معیاری تھی دیکھنا ہو گا کہ انگوٹھوں کی تصدیق تین سال بعد ہو سکے گی۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Premium WordPress Themes