راولپنڈی/ اسلام آباد(یواین پی)محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان کے مطابق ملکی غذائی ضروریات کا 75 فیصد سے زیادہ حصہ گندم کی فصل سے پورا ہوتا ہے۔ محکمہ زراعت پنجاب کے شعبہ پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پنجاب کے بعض اضلاع میں گندم کی فصل پر سست تیلہ جبکہ کچھ علاقوں میں کنگی کی بیماری کا حملہ مشاہدہ میں آیا ہے۔ یہ بیماری سازگار موسمی حالات میسر آنے پر قوت مدافعت نہ رکھنے والی اقسام پر بھی منتقل ہو سکتی ہے اور فی ایکڑ پیداوار میں 50 فیصد تک کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق پنجاب میں گزشتہ چند سالوں میں کنگی کی بیماری کی تین اقسام بھوری کنگی، زرد کنگی اور سیاہ کنگی کا حملہ مشاہدہ میں آیا ہے۔ بھوری کنگی کے پھیلاؤ کے لئے موزوں ترین درجہ حرارت 20 تا 25 زرد کنگی کے لئے 10 تا 20 اور سیاہ کنگی کے لئے 20 تا 35 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ سیاہ کنگی کی بیماری کے حملہ کی صورت میں پتوں اور تنوں پر بھورے اور کالے رنگ کے دھبے نمودار ہوتے ہیں جو بعد میں پھٹ جاتے ہیں اور سیاہ رنگ کا پاؤڈر باہر نمودار ہوتا ہے۔ ترجمان نے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ گندم کی فصل میں سٹے نکلنے اور دانہ بھرائی کے مرحلہ پر اپنی فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں اور فصل پر کنگی کی بیماری کا حملہ ہونے کی صورت میں مقامی زرعی ماہرین کی مشاورت سے مناسب پھپھوندکش زہروں کا استعمال کریں تاکہ اس کا بروقت سدباب کیا جاسکے۔ سست تیلے کے تدارک کیلئے گندم کی فصل پر ٹھنڈے پانی کا سپرے کریں اور حیاتیاتی انسداد کیلئے کھیتوں میں کسان دوست کیڑوں کی تعداد میں اضافہ کریں۔ توقع ہے کہ زرعی سائنسدان اور کاشتکار مشترکہ کاوشوں سے فصل کی بہتر نگہداشت سے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ یقینی بنائیں گے جس سے اس سال گندم کا ایک کروڑ 95 لاکھ ٹن کے پیداواری ہدف کا حصول ممکن ہوگا۔