سلامتی کونسل میں ویٹو کا استعمال تنازع کشمیر کے حل کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے : ملیحہ لودھی

Published on March 11, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 295)      No Comments

index
نیویارک(یوا ین پی)سلامتی کونسل میں ویٹو کا استعمال تنازع کشمیر کے حل اوراقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا سلامتی کونسل میں اصلاحات کے بارے میں بحث میں اظہار خیال ۔تفصیلات کےمطابق پاکستان نے سلامتی کونسل میں ویٹو کے خاتمے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ   سلامتی کونسل میں ویٹو کا استعمال دیرینہ تنازع کشمیر کے حل اور اس حوالے سے  اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔  سلامتی کونسل میں اصلاحات  سے متعلق بحث میں حصہ لیتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستانی  مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ وہ ممالک جو آج سلامتی کونسل میں  توسیع اور نئے مستقل ارکان کو ویٹو کاحق  دینے کی بات کررہے ہیں وہی  ویٹو کے بے جااور غلط استعمال کو ہدف تنقید بھی بناتے ہیں۔انہوں نے سلامتی کونسل میں توسیع لیکن نئے مستقل ارکان کو حق استرداد نہ دینے  کا پاکستانی مؤقف دہرایا ملیحہ لودھی نے کہا فیصلہ سازی میں کسی بھی قسم کا مراعاتی کردار سلامتی کونسل کو زیادہ جمہوری نمائندہ اور جواب دہ ادارہ بنانے کے مشترکہ ہدف کے حصول کے منافی ہو گا  اور یہ کہ ویٹو سے متعلق پاکستانی تجویز سے مسائل پیدا ہونے کی بجائے  نئے مستقل ارکان کیلئے اضافی ،یکساں مواقع  پیدا ہونگے   ملیحہ لودھی نے ویٹو کے مسئلے کو ملتوی کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خبر دار کیا کہ سلامتی کونسل کی اصلاحات کے عمل میں جمہوریت ،مساوی مواقع اور عدم اختیار جیسے21 ویں صدی کی  اقدار کو نظر اندازکیا گیا تو،، اقوام متحدہ کو ’’ڈیوائڈڈ نیشن‘‘بنانے کے امکانات بڑھ جائیں گے انہوں نے کہاپاکستان سمجھتا ہے کہ اصولاً ویٹو کا خاتمہ کردیا جائے ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Blog