ٹوکیو … اچھی صحت اوراور طویل زندگی قدرت کی عظیم نعمتیں ہیں مگر بدقسمتی سے ہماری ناقص خوراک ہمیں ان دونوں سے محروم کررہی ہے، البتہ آج بھی دنیا میں ایسی جگہیں ہیں کہ جہاں لوگ خالص اور سادہ غذا سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور بہترین صحت اور طویل زندگی کی نعمت پاتے ہیں۔ جاپان ایسے ممالک میں سرفہرست ہے کہ جہاں 100 سال کی عمر کو پہنچنے والے لوگوں کی سب سے بڑی تعداد پائی جاتی ہے۔ جاپانیوں کی اچھی صحت اور طویل زندگی پر تحقیق کی گئی تودلچسپ انکشاف ہوا کہ اس کا اصل راز ان کی غذا ہے۔ یہ انکشاف ہونے کے بعد دنیا بھر کے ماہرین نے جاپانیوں کی مخصوص غذا کے بارے میں جاننا شروع کیا۔ انہی ماہرین میں ایک نمایاں نام ڈاکٹر کریگ ولکاکس کا ہے جنہوں نے جاپان کے اوکی ناوا جزائر پر بسنے والے معمر لوگوں پر کئی سال تک تحقیق کی ہے۔
ڈاکٹر ولکاکس کا کہنا ہے کہ اوکی ناوا کے لوگوں میں آنتوں، معدے، پراسٹیٹ اور بریسٹ کینسر سمیت تقریباً ہر قسم کے کینسر کا خطرہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ ذیابیطس اور بلڈ پریشر سے بھی یہ لوگ بڑی حد تک محفوظ ہیں، اور یہاں موٹاپے کا مسئلہ بھی نظر نہیں آتا۔
ڈاکٹر ولکاکس کا کہنا ہے کہ جاپانی لوگوں میں ان تمام بیماریوں سے بچاﺅ کا دارومدار ان کی خوراک پر ہے۔ یہ لوگ ہفتے میں تین دفعہ مچھلی ضرور کھاتے ہیں، جبکہ ثابت اناج کے علاوہ تازہ سبزیاں بکثرت استعمال کرتے ہیں۔ یہ ٹوفو اور سمندری گھاس بھی اپنی خوراک میں استعمال کرتے ہیں، جبکہ مچھلیوں کے علاوہ دیگر سمندری خوراک بھی استعمال کرتے ہیں۔ اوکی ناوا جزائر پر اگنے والی جامنی شکرقندی فلیونائیڈ، کیروٹینائیڈ، وٹامن ای اور لائیکوپین جیسے اجزاءسے بھرپور ہوتی ہے، جبکہ یہاں پایا جانے والا کڑوا کھیرا، جسے مقامی زبان میں ”گویا“ کہا جاتاہے، بھی وٹامن سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ کھیرا بلڈ پریشر اور ذیابیطس کا بہترین علاج ہے۔ اوکی ناوا کے لوگ ہلدی اور چنبیلی کی چائے بھی پیتے ہیں اور جبکہ میٹھے اور چکنائی والی غذاﺅں سے مکمل پرہیز کرتے ہیں۔
ڈاکٹر ولکاکس کہتے ہیں کہ اگر آپ اچھی صحت اور طویل زندگی کا راز جاننا چاہتے ہیں تو آپ کو جزائر اوکی ناوا کے لوگوں کی خوراک پر نظر ڈالنے کی ضرورت ہے، کیونکہ ان کی تحقیق کے مطابق یہی ان کی صحت اور لمبی زندگی کا اصل راز ہے۔