موجودہ دورمیں زندگی کی تیزگی سے دنیا بھر میں تقریباً ہر انسان تھکاوٹ ،بے چینی ،بے سکونی ،کشیدگی اور الجھنوں کا شکار ہو کر سٹریس میں مبتلا ہو جاتا ہے آرام اور پر سکون زندگی تاریخ کا حصہ بن رہے ہیں ان تمام عوامل میں ایک طرف زندگی کی تیز رفتاری اور دوسری طرف انسانوں کو بھی مورد الزام ٹھہرایا جا سکتا ہے کیونکہ اگر ہم وقت کے ساتھ قدم ملا کر نہیں چلیں گے تو ماضی کا حصہ بن جائیں گے اور زندگی کے ساتھ قدم ملا کر چلنے کیلئے روز مرہ حالات واقعات کو ترتیب دینے اور توازن برقرار رکھنے سے کامیابی حاصل ہو سکتی ہے ہم چاہیں تو اپنی زندگی اور جسمانی و روحانی سسٹم کو سٹریس بھری زندگی سے مات دے کر معمولات پر لا سکتے ہیں،ماہرین کے چند مفید مشوروں سے مستفید ہوا جا سکتا ہے بشرطیکہ توجہ دی جائے۔سب جانتے ہیں کہ سٹریس انسانی جسم کا قدرتی رد عمل ہے اور یہ کوئی نئی یا انہونی بات نہیں ،سٹریس میں مبتلا ہو کر انسان اکثر ایڈرنالین ،ڈوپامین اور کوریٹسول کا شکا ر ہو جاتا ہے یہ تمام مادہ اور علامات توانائی کے ذخائر قائم رکھنے کے علاوہ مدافعتی نظام کو روکتے ہیں تاکہ انسان سٹریس کی صورت میں حالات سے جنگ نہ کر سکے اور فرار کی راہیں تلاش کرتا رہے ماہرین کا کہنا ہے موجودہ دور میں ہمیں کسی سے جنگ کرنے یا فرار ہونے ہونے کی قطعی ضرورت نہیں کیونکہ سٹریس سے نجات حاصل کرنے کے لئے ہم کئی مفید طریقوں سے اپنے جسم اور روح کو مکمل آرام دے سکتے اور پرسکون رہ سکتے ہیں۔عام طور پرسٹریس سے نجات حاصل کرنے کیلئے جسمانی ورزش یقینی طور پر مدافعتی نظام کو تیز کرتی ہے لیکن بعض افراد کیلئے نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتی ہے مثلاً دل کی دھڑکن میں تیزگی ،ہائی بلڈ پریشر ہو جانا وغیرہ کیونکہ ایک طرف انسان سٹریس سے نجات چاہتا ہے تو دوسری طرف دیگر اعصابی نظام میں بھی خلل پیدا ہوتا ہے جس سے مزید صحت کی خرابی کا خدشہ لاحق ہو جاتا ہے،سٹریس سے نجات کیلئے آرام اور پر سکون نیند نہایت اہم قرار دی گئی ہے دن میں چند گھنٹے مکمل آرام اور پر سکون رہنا ہی سٹریس سے نجات کا عام اور سادہ طریقہ ہے ،دیگر تھیراپی مثلاً سانسوں کا توازن جسمانی نظام کو بہتر بنا سکتا ہے سانس کی روانی کو آہستہ رکھنا لازمی ہے جس سے نبض ،بلڈ پریشر اور پٹھے وغیرہ صحت مند رہتے ہیں یہ تھیراپی صحت مند انسان کے علاوہ دمے کے مریضوں کیلئے بھی مفید ہے،چہل قدمی ،سائیکلنگ ،سوئمنگ اور دیگر کھیلوں سے توانائی جمع کی جا سکتی ہے اور سٹریس سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے،ریفلیکسوجی کے طریقہ کار سے سٹریس میں مبتلا افراد کو کشیدگی اور تھکاوٹ کو کم کرنے میں امداد مل سکتی ہے مثلاً مساج سے انسان پرسکون رہ سکتا ہے،جسمانی و روحانی سکون کیلئے نیند کے علاوہ ریلیکس باتھ اہم قرار دیا گیا ہے کھلی فضا میں چہل قدمی اور قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہونے سے انسان پرسکون ہو جاتا ہے۔قی گونگ تین ہزار سال قدیم چینی نسخہ ہے جسے مشق طاقت کہا جاتا ہے اس پر عمل کرنے سے بتدریج سٹریس سے چھٹکارہ پایا جا سکتا ہے نسخے کے مطابق پر سکون سانسیں لینا اور جسمانی ورزش کرنے سے بے چینی اور بے سکونی ختم ہو سکتی ہے،تائی چی نسخے سے جسم کو مسلسل حرکت میں رکھنے سے کشیدگی کم ہوتی اور ذہنی توازن میں تیزگی آتی ہے کیونکہ جسم کو مسلسل حرکات و مشقوں سے اعضاء مکمل طور پر فنکشن کرتے اور سٹریس سے نجات دلاتے ہیں۔ ویل نیس کے کئی پروگرامز میں آیورویدک ،سٹیم باتھ ،فینگ شوئی وغیرہ قابل اعتماد اور سٹریس سے نجات کی تھیراپی ہیں یوگا کرنے سے بھی انسان سکون محسوس کرتا ہے، ہم چاہیں تو ان تمام تھیراپی اور
مشقوں کے علاوہ بھی پرسکون اور سٹریس فری زندگی بسر کر سکتے ہیں جس کیلئے ہمیں وقت اور حالات کیساتھ قدم ملا کر چلنے اور تحمل مزاجی سے روزمرہ معاملات میں بیلینس لانے سے زندگی کو پرسکون بنا سکتے ہیں۔