اسلام آباد(یو این پی)پاکستان نے بھارت سے دہشتگردی کی روک تھام کے حوالے سے انٹیلی جنس شیئرنگ ختم کرنے کا فیصلہ کرکے بھارت کو اس سے آگاہ کر دیا، ناصر جنجوعہ نے اجیت دوول سے رابطہ کرکے انہیں جاسوسی کے معاملے پرپاکستان کے تحفظات بھی بتادئیے۔تفصیلات کےمطابق پاکستان نے بلوچستان میں مداخلت کے واضح اور ناقابل تردید ثبوت ہاتھ لگنے کے بعد بھارت کے ساتھ انٹلی جنس شئیرنگ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، ذرائع کے مطابق نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر ناصر خان جنجوعہ نے اپنے بھارتی ہم منصب اجیت دوول سے رابطہ کیا ہے، جس میں انہوں نے بھارتی نیوی کے حاضر سروس افیسر کی پاکستان مخالف سرگرمیوں اور جاسوسی کا نیٹ ورک چلانے پر احتجاج کیا، ناصر جنجوعہ نے افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان انسداد دہشتگردی کے حوالے سے انٹلی جنس شئیرنگ کر رہا ہے اور جواب میں بھارت بلوچستان میں پاکستان مخالف سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے، جن میں بھارت کی مسلح افواج کے حاضر سروس افسران ملوث ہیں۔ذرائع کے مطابق ناصر جنجوعہ نے دو ٹوک الفاظ میں کہہ ڈالا کہ اس طرح سے بات آگے نہیں بڑھ سکتی، ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹھان کوٹ کی تحقیقات کے حوالے سے پاکستان بھارت سے تعاون کرے گا اور پاکستانی تحقیقاتی ٹیم 27مارچ کو بھارت جائے گی لیکن انسداد دہشتگردی کے حوالے سے انٹیلی جنس شئیرنگ اس وقت تک نہیں ہو گی، جب تک بھارت بلوچستان میں عدم مداخلت کی گارنٹی نہیں دے دیتا۔