اسلام آباد … پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف شعبوں میں معاہدوں پر دستخط ہو گئے ۔وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ توانائی سمیت ہر شعبے میں تعاون بڑھائیں گے ،پاکستان،ایران کے درمیان 2 سرحدی کراسنگ پوائنٹس بنائے جائیں گے ۔ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے پر عزم ہیں ،دونوں ملکوں کی سرحدیں محفوظ ہونے سے باہمی فائدہ ہو گا،دہشت گردی کے خلاف دونوں ملک پر عزم ہیں ،پاکستان کی سلامتی ہماری سلامتی کے مترادف ہے ۔
ایرانی صدر حسن روحانی 2 روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچے جہاں وزیراعظم نواز شریف نے نور خان ایئر بیس پر ایرانی صدر کا استقبال کیااور انہیں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ وزیراعظم ہاو¿س میں دونوں رہنماوں کی ملاقات کے دوران گیس پائپ لائن منصوبہ پاک ایران تعلقات سمیت علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران کیساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ ایران سے اقتصادی پابندیوں کا خاتمہ خوش آئند ہے ۔بعدازاں پاک ایران وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے اوردونوں ممالک کے درمیان مختلف معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔
مختلف معاہدوں پر دستخط کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ایرانی صدر سے مذاکرات میں تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی ۔ ایران کے ساتھ سرحدی تعلقات سے عوامی ،اقتصادی اور تجارتی روابط کو فائدہ پہنچے گا ،باہمی تعاون کو توانا ئی کے شعبے سمیت تمام شعبوں میں فروغ دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیںاور امید ہے یہ تعلقات مضبوط تر ہوتے جائیں گے،باہمی تعلقات سے دونوں ملکوں کی عوام کو فائدہ ہو گا ۔اس موقع پر وزیر اعظم نے جشن نو روز پر ایرانی قوم کے لیے مبارکباد کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ توقع ہے ایرانی قوم صدر حسن روحانی کی قیادت میں ترقی کرے گی ۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ مذاکرات میں دونوں ملکوں کے درمیان مسائل کے حل پر بات ہوئی ،دونو ں ممالک نے علاقائی مسائل کے حل پر اتفاق کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملک دہشت گردی کے خلاف پر عزم ہیں ،دہشت گردی کے خلاف مل کر کوششیں کرنی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دونو ں ملکو ں کی سرحدیں محفوظ ہونے سے ہی ترقی ممکن ہو گی ۔حسن روحانی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت بڑھانے کی گنجائش موجود ہے ،دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع بھی موجود ہیں ۔انہوں نے مزید کہا قدرتی وسائل کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے اور گوادر اور چاہ بہار بندر گاہ کو باہمی رابطوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔