بھارتی ایجنٹ کل بھوشن یادیو کا اعترافی ویڈیو بیان کو میڈیا کیلئے جاری کر دیا گیا

Published on March 30, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 388)      No Comments

1723
اسلام آباد(یو این پی)بھارتی ایجنٹ کل بھوشن یادیو کا اعترافی ویڈیو بیان کو میڈیا کیلئے جاری کر دیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی بھارتی بحریہ کا ملازم ہے۔’’را‘‘ کے لیے کام کیا،پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں کا مقصد خوف پھیلانا تھا۔یواین پی کے مطابق وزیر اطلاعات پرویز رشید اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران جاری کیے گئے بیان میں بھارتی ایجنٹ کل بھوش یادیو نے کہا کہ میرا کوڈ نام حسین مبارک پٹیل تھا جو کہ میں بھارتی ایجنسیوں کے لیے کام کرنے کی وجہ سے اپنایا میں نے نیشنل ڈیفنس اکیڈمی 1987میں جوائن کی اس کے بعد انڈین نیول میں میری شمولیت جنوری 1991میں ہوئی میری یہ شمولیت بطور کمیشن افسر تھی اور دسمبر 2001تک خدمات انجام دیتا رہا اس کے بعد بھارتی پارلیمینٹ پر حملہ ہوا یہ وہ وقت تھا جب میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے لیے جاسوسی کے فرائض سرانجام دینا شروع کیے میں انڈیا کے شہر ممبئی میں رہتا تھا میں اس وقت بھی بھارتی نیوی کا افسر تھا اور میری ریٹائرمنٹ بطور کمیشن افسر 2022میں ہونی ہے میں نے 2002میں اپنی 14سالہ نیوی سروس کے بعد2003میں میں نے انٹلی جینس آپریشن شروع کیے اور ایران چاہ بہار میں اپنا ایک چھوٹا کاروبار سیٹ کیا میں نے 2003اور 2004میں اپنے کوڈ نام کے ساتھ کراچی کے کئی وزٹ کیے جن کا مقصد انڈین “را” کے لیے کچھ بنیادی ٹاسک پورے کرنا تھے مجھے 2013کے آخر میں “را” میں شامل کر لیا گیا تھا میں بطور “را” آفیسر بلوچستان اور کراچی میں کاروائیاں کرواتا رہا ہوں اور کراچی کی لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال بھی خراب کرواتا رہا ہوں۔بنیادی طور پر میں’’را‘‘ کے جوائنٹ سیکرٹری انیل کمار گپتا کے ماتحت ہوں اور انیل کمار گپتا کے پاکستان میں موجود رابطوں خاص طور پر بلوچ سٹوڈنٹ تحریک کو ہینڈل کرنا میرا کام تھا میرا مقصد بلوچ باغیوں کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھنا اور ان کے اشتراک سے کارروائیاں کرواتا تھا یہ کارروائیاں مجرمانہ تھیں اور قومی سالمیت کے خلاف تھیں ان کارروائیوں کو دہشت گردانہ کارروائیاں کہہ سکتے ہیں جن کا مقصد پاکستانی شہریوں کو ہلاک کرنا یا نقصان پہنچانا تھا اس سارے کام میں مجھے یہ پتہ چلا کہ ’’را‘‘ بلوچ لبریشن کاروائیوں کے ساتھ پوری طرح جڑی ہوئی ہے جس کی زد میں پاکستان اور اردگرد کا خطہ شامل ہے بلوچ باغیوں کو بہت سارے رابطوں اور طریقوں سے فنڈنگ کی جاتی ہے بلوچ باغیوں اور ان کے ’’را‘‘ میں موجود سرپرستوں کی کارروائیاں مجرمانہ قومی سلامتی کے خلاف ہیں جن کا مقصد پاکستانی شہریون کو قتل کرنا اور نقصان پہنچانا ہوتا تھا ان سرگرمیوں کا زیادہ تر دائرہ کار میری معلومات پر مبنی ہوتا جو کہ گوادر پسنی، جیوانی اور پورٹ کے گرد بہت ساری دوسری تنصیبات پر مشتمل ہوتیں ان کا واحد مقصد بلوچستان میں موجود تنصیبات کو نقصان پہنچانا ہوتا تھا ان ساری کاروائیوں کا مقصد بلوچ لبریشن میں مجرمانہ سرگرمیوں کی ذہنیت کو مضبوط کرنا ہوتا تھا تا کہ پاکستان کو عدم استحکام کی طرف دھکیلا جائے میرے ’’را‘‘ کے افسران کی طرف سے مجھے دیے گئے مختلف ٹارگٹ کے حصول کے لیے میں ایران کے سارا وان بارڈر سے پاکستان سرحد عبور کر رہا تھا جب تین مارچ 2016کو پاکستانی حکام کے ہاتھوں پاکستانی علاقے میں گرفتار ہو گیا پاکستان میں داخل ہونے کا بنیادی مقصد بلوچ علیحدگی پسندوں کے ساتھ بلوچستان میں کاروائیاں کرنے کے لیے میٹنگ کرتا تھا اور جو وہ پیغامات پیچھے بھارتی ایجنسیوں کو دینا چاہیں ان کو لیا جائے اس میٹنگ کا بنیادی کام یہی تھا کہ ’’را‘‘ مستقبل قریب میں بلوچستان میں کچھ بڑی کاروائیاں پلان کرنا چاہتی تھی ان کاروائیوں کے متعلق بلوچ علیحدگی پسندوں سے بات چیت کرنا تھی میرا اس بار پاکستان میں داخل ہونے کا بنیادی مقصد یہی تھا جیسے ہی مجھے پتہ چلا میرے انٹلی جینس آپریشن ناکام ہو چکے ہیں اور میں پاکستانی حکام کی حراست میں آچکا ہوں میں نے اپنی شناخت ظاہر کر دی کہ میں انڈین نیوی کا افسر ہوں جیسے ہی میں نے یہ بتایا پاکستانی حکام کا رویہ بدل گیا اور انہوں نے مجھے بہت اچھے طریقے سے ڈیل کیا اچھے پیشہ وارانہ انداز میں میرے ساتھ برتاؤ کیا گیا انہوں نے مجھے ایسے ہی پنڈال میں کہا جو کہ کسی بھی پکڑے جانے والے افسر کو کہا جاتا ہے ایک دفعہ احساس ہو گیا کہ میرے انٹلی جینس آپریشن مفلوج ہو چکے ہیں مین نے فیصلہ کیا کہ مجھے اب اس سارے مسئلے سے نکلنے کے لیے حکام کے ساتھ مکمل تعاون کرنا چاہیے اور وہ تمام پیچیدگیاں ختم ہوں جن میں خود کو پھنسا چکا ہوں میں نے اب تک جو کچھ کہا ہے وہ سب سچ ہے اور یہ سچ میں اپنی مرضی سے کسی دباؤ کے بغیر دے رہا ہوں تا کہ پچھلے 14سال سے جو کام کرتا رہا ہوں اس سے باہر نکل سکوں۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Weboy