جدہ (زکیر احمف بھٹی) اوورسیزاینڈ پاکستانیز جرنلسٹ فورم کے چئیرمین قصیر خان پتافی نے یواین پی سے ایک انٹر ویو کے دوران بتایا کہ اپنے حقوق کو پانے کیلنے 1886ء میں محنت کشوں نے احتجاج کیا اور اس کی پاداش میں ہزاروں جانیں قربان کیں ان باحوصلہ جاں نثاروں کی یاد لئے یکم مئی ہر سال چلا آتا ہے اور ہمیں بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے ازل سے مزدور تنزلی کا شکار ہے محلوں اور بڑی بڑی عمارتوں میں رہنے اور کاروبار کرنے والے یہ نہیں سوچتے کہ یہ محل ہوں یا ان کا کاروبار ،ان کی بنیاد صرف اور صرف مزدور ہی ہوتا ہے حقیقت یہ ہے کہ وہی معاشرہ ترقی کر پاتا ہے جو اپنے مزدور کو اہمیت دیتا ہے جیسے کہ ایک بلند و بالا عمارت کی بنیاد کو اونچا کر دیا جائے تو وہ عمارت اور اونچی ہو جاتی ہے درحقیقت ہم میں سے ہر شخص اپنی جگہ محنت کشی کر رہا ہے مگر نوعیت مختلف ہے اور تلخیاں مختلف چنانچہ اپنی اور دوسروں کی تلخیاں کم کرنے کی کوشش کریں مزدور کی قدر کریں .