ماں کے عالمی دن کے موقع پر ایک دکھیاری ماں اپنے بیٹے کیلئے رو رو کر ہلکان

Published on May 8, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 660)      No Comments

index
رحیم یارخان (یواین پی) ماں کے عالمی دن (مدر ڈے) کے موقع پر ایک دکھیاری ماں اپنے بیٹے کیلئے رو رو کر ہلکان ہوگئی دو ماہ سے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہی ہے‘ بغداد کالونی کی بیوہ ضعیف خاتون سلمہ منیر نے روتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ اس کا بیٹا باسط منیر مسلم لیگ ن کے ایم این اے شیخ فیاض الدین اور ان کے بیٹے شیخ عماد الدین کی فلور ملز میں ملازم تھا دوسری جگہ اچھی تنخواہ کی آفر ملنے پر اس نے اپنے مالکان سے رخصت چاہی جس کی رنجش پر مالکان نے کئی دنوں تک نہ صرف اسے اپنی مل میں حبس بیجا میں رکھتے ہوئے تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ اس کی رہائی کے عوض 20 لاکھ روپے مانگتے رہے بعدازاں انصاف کیلئے ہم نے عدالت اور ارباب اختیار کا دروازہ کھٹکھٹایا تو مالکان نے تھانہ سٹی خان پور کے ایس ایچ او سیف اللہ کورائی کی ملی بھگت سے اس پر ناصرف بے بنیاد فراڈ کا جھوٹا مقدمہ درج کروا دیا بلکہ تھانے میں اسے تشدد کا نشانہ بھی بناتے رہے اور اس پر ڈیڑھ لاکھ روپے کی جھوٹی ریکوری ڈال کر اسے جیل بھجوا دیا‘ بیوہ خاتون نے کہا کہ دو ماہ سے ہم انصاف کیلئے دربدر ہے گھر میں باسط کے تین معصوم بچے اس کی بیوہ ساس‘ بیوی اور میں فاقے نبھا رہے ہیں‘ آر پی او بہاولپور ڈاکٹر احسان صادق اور ڈی پی او ذیشان اصغر کو درخواستیں دینے کے باوجود پولیس نے کوئی انصاف نہیں کیا لیگی بااثر مل مالکان اور صدر چیمبر آف کامرس شیخ عماد الدین نے میرے بیٹے پر دباؤ ڈالا ہے کہ اس پر جھوٹے مقدمے ختم کردیے جائینگے اگر وہ اپنی بیوی کو طلاق دیدے ورنہ اس کے خلاف رحیم یارخان‘ راجن پور اور سندھ کے ضلع گھوٹکی میں متعدد جھوٹے مقدمات درج کراتے ہوئے اسے زندگی بھر جیل میں رکھا جائے گا‘ متاثرہ خاتون نے ماں کے عالمی دن پر چیف جسٹس آف پاکستان‘ چیف جسٹس آف لاہور‘ چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف‘ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف‘ آر پی او بہاولپور ڈاکٹر احسان صادق سے باسط منیر کے خلاف جھوٹے مقدمات خارج کروانے اور متاثرہ خاندان کو تحفظ فراہم اور بااثر افراد کیخلاف باسط منیر کو حبس بیجا میں رکھ کر تشدد کا نشانہ بنانے اور اس کی فیملی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے پر مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Premium WordPress Themes