نئی دہلی (یوا ین پی) بھارت کی اپوزیشن پارٹی کانگریس نے مالیگاں بم دھماکہ کیس 2008 میں سادھوی پرگیہ ٹھاکر اور دیگر 5 کے خلاف تمام الزامات سے دستبرداری کے لئے این آئی اے کے فیصلہ پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا تے ہوئے یہ الزام عائد کیا کہ دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث اور ایس ایس کے کارندوں کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تاہم کانگریس کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے مملکتی وزیر داخلہ کرن رجیجو نے کہاکہ تحقیقاتی ایجنسی کے کام کاج میں کوئی مداخلت نہیں کی گئی۔ جبکہ بی جے پی کا دعوی ہے کہ یو پی اے حکومت نے سادھوی پرگیہ کو جھوٹے کیس میں پھنسایا تھا۔ کانگریس کے الزام کی مدافعت کرتے ہوئے سینئر پارٹی لیڈر ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ بم دھماکوں میں ملوث بعض افراد کو بچانے کیلئے این ڈی اے حکومت، قومی تحقیقاتی ادارہ کے عہدیداروں پر دبا ڈالا ہے۔ مالیگاں مہاراشٹرا میں پیش آئے جڑواں دھماکے میں 7 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ انہوں نے دریافت کیا کہ الزامات سے دستبرداری کے عوض ڈائرکٹر جنرل این آئی اے کی میعاد میں توسیع کی جائے گی؟ ڈگ وجئے نے کہا کہ ہم بخوبی جانتے ہیکہ مرکزی حکومت سنگھ پریوار کو بچانے کی خاطر پولیس اور این آئی اے عہدیداروں پر دبا ڈالا ہے جیسا کہ میں نے پہلے ہی پیش قیاسی کردی تھی کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نے دہشت گردی کے کیسوں میں ملوث کارکنوں کو بچانے کیلئے کارروائی شروع کردی ہے۔