جھنگ(یواین پی) ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں پروفیسر ڈاکٹر اور نیورو سرجن وفزیشن آج تک تعینات نہیں ہو سکے،ہسپتال آج بھی کئی بنیادی سہولیات سے محروم ہے ،گنجان آباد ضلع جھنگ کے واحد ہسپتال میں ایسی سہولیات کے نہ ہونے پر عوامی و سماجی حلقوں کا اظہار تشویش۔عوامی و سماجی حلقوں نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ چار تحصیلوں اور اٹھائیس لاکھ کی خطیر آبادی رکھنے والے ضلع کے واحد ڈی ایچ کیو میں تزئین و آرائش تو کی جارہی ہے لیکن افسوس کہ جو اشیاء زندگی بچانے کیلئے ضروری ہیں وہ آ ج تک مکمل نہیں کی جا سکیں ۔1981ء میں بنائے گئے ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں آج تک کوئی پروفیسر ڈاکٹر اور نیورو فزیشن و سرجن تعینات نہیں کئے گئے جبکہ گنجان آبا د اس شہر اور اس کے گردو نواح سے آنے والے مریض جب انتہائی ایمرجنسی کی حالت میں پہنچتے ہیں یا کوئی دماغی چوٹ اور دماغی بیماری میں مبتلا لوگ یہاں آتے ہیں تو انہیں فیصل آباد یا لاہور بھیج دیا جاتا ہے جس سے کافی قیمتی جانوں کا ضیاع ہو چکا ہے حتٰی کہ ہسپتال میں سٹی سکین کی سہولت بھی موجود ہے لیکن اس کا کیا فائدہ کہ جب اس رپورٹ کو دیکھنے والا ڈاکٹر ہی موجود نہ ہو ۔عوام کا مزید کہنا تھا کہ نجی ہسپتالوں میں ہر وقت لگا مریضوں کا ہجوم اس امر کی وضاحت کرتاہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں لوگوں کا علاج ناگزیر ہے اور ہسپتال کی کارکردگی کی رپورٹ بھی گورنمنٹ سے ڈھکی چھپی نہیں ۔ہسپتال میں انکو بیٹر،وینٹی لیٹر ،نیورو سرجن اور نیورو فزیشن سمیت پروفیسرو اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر وں کا نہ ہونا قابل تشویش ہے اورجبکہ اس سے بھی زیادہ تشویشناک امر یہ ہے کہ دماغی مسائل کاے حامل مریضوں کا چیک اپ ہسپتال میں آرتھو پیڈک سرجن کر رہے ہیں جو کہ مریضوں کے ساتھ ساتھ سرا سر نا انصافی ہے جبکہ انتہائی خطر ناک بیماری ڈینگی کیلئے بھی صرف ایک مخصوص بیڈ موجود ہے عوامی حلقوں کا کہنا تھا کہ جتنا پیسہ آگاہی واک پر خرچ کیا جاتا ہے اگر اس میں سے ایک حصہ بھی خرچ کیا جائے تو ڈینگی کیلئے بستروں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ عوامی اور سماجی و سیاسی حلقوں نے گورنمنٹ سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ جھنگ میں موجود عملہ کی اجارہ داری کو ختم کر کے مذکورہ بالا ڈاکٹروں کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ باقی بنیادی سہولیات بھی مکمل کریں تا کہ گورنمنٹ کی جانب سے دی گئیں صحت کی سہولیات سے ہر طبقے کے لوگ مستفید ہوں اور آئندہ قیمتی جانوں کا نقصان ہونے سے بچ جائے۔