اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) پیپلز پارٹی کی سینئر قیادت سابق صدر آصف علی زرداری کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ وہ وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات نہ کریں کیونکہ اس سے پارٹی کو نقصان ہوگا۔ جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن پانامہ لیکس کے معاملے پر نوازشریف اور آصف زرداری کے درمیان مصالحت کار کا کر دار ادا کر رہے ہیں اور ان دنوں لندن میں ہیں۔ انہوں نے چیئرمین پیپلز پارٹی سے ملاقات بھی کی ہے اور انہیں ملاقات کیلئے منانے کی کوشش کی ہے تاہم زرداری ابھی تک اس ملاقات کیلئے راضی نہیں ہوئے ۔ پیپلز پارٹی میں موجود ذرائع نے بتایاکہ سینئر پارٹی قیادت نے گزشتہ دنوں سے آصف زرداری کو بتایا ہے کہ انہیں وزیر اعظم نوازشریف سے ملاقات نہیں کرنی چاہیے کیونکہ اس سے پارٹی کی بنیاد کو نقصان پہنچے گا۔ قیادت کا موقف ہے کہ پانامہ لیکس پر جارحانہ موقف اپنانے اور نوازشریف کی مخالفت سے ہی پارٹی کی بنیاد اوپر اٹھنا شروع ہوئی ہے۔پانامہ لیکس پر پیپلز پارٹی کی جانب سے نوازشریف کی سخت مخالفت اور عمران خا ن کی سیاسی مواقع کیش کرانے میں اہلیت کی وجہ سے پی پی پی میں جان پڑ رہی ہے اور یہ بھی کہا جارہا ہے کہ پیپلز پارٹی میں واپس آنے کا سوچ رہے ہیں۔ ایسی سوچ رکھنے والے رہنماﺅں میں صمصام بخاری‘ اشرف سوہنا شامل ہیں۔ ان کی حالیہ دنوں میں پیپلز پارٹی کی قیادت سے ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں۔