اسلام آباد (یو این پی) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار دو روزہ ہنگامی دورے پر لندن پہنچ گئے۔ وفاقی وزیر خزانہ وزیر اعظم محمد نوازشریف کو متحدہ اپوزیشن کے ساتھ ٹی او آرز پر پیدا ہونے والے ڈیڈ لاک اور وفاقی بجٹ کے حوالے سے وزیر اعظم کو اعتماد میں لیں گے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ گزشتہ روز دو روزہ ہنگامی دورے پر لندن روانہ ہوئے ہیں جہاں وہ وزیر اعظم نواز شریف کی عیادت کرینگے اور متحدہ اپوزیشن کے ساتھ پانامہ لیکس کی تحقیقات پر ٹی او آرز کے معاملات پر مذاکرات میں پیدا ہونیوالے ڈیڈ لاک کے حوالے سے وزیر اعظم کو آگاہ کرینگے اور انہیں اعتماد میں لیں گے۔ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی طرف سے واضح طور پر یہ پیغام دیا جا چکا ہے کہ ٹی او آرز کے حوالے سے حکومتی ممبران کے ساتھ اب مزید بات چیت بے سود ہے کیونکہ متحدہ اپوزیشن کی طرف سے واضح طور پر لچک کا مظاہرہ کیا گیا۔ لیکن حکومتی ممبران کی طرف سے دانستہ ٹی او آرز کی شرائط پر سخت موقف اختیار کیا گیا جس پر پیپلز پارٹی کی طرف سے چودھری اعتزاز احسن اور پی ٹی آئی کی طرف سے شاہ محمود قریشی نے اپنے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر اب حکومت کے ساتھ مزید بات چیت بے سود ہوگی کیونکہ ٹی او آرز کے تعین کے لئے جتنی بھی ملاقاتیں ہوئی ہیں اس میں معاملات آگے بڑھنے کی بجائے بند گلی میں چلے گئے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار وزیر اعظم میاں نواز شریف سے ٹی او آرز کے معاملے پر واضح ہدایات لے کر دو روز میں واپس آئیں گے اور اس کے بعد وزیر اعظم کی ہدایات کی روشنی میں مزید بات چیت کو آگے بڑھانے کے لئے اپوزیشن رہنماؤں سے بات چیت کریں گے ۔ ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ کے دورے کا مقصد وزیر اعظم کی عدم موجودگی میں بجٹ سمیت جتنے بھی امور نمٹائے گئے ہیں اس حوالے سے وزیر اعظم کو اعتماد میں لینا ہے اور خاص کر امریکہ کی بھارت میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کے حوالے سے بھی وزیر اعظم کو مکمل طور پر بریف کریں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار پیر یا منگل تک وطن واپس آ جائیں گے۔