لاہور (یو این پی) سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کی دوسری برسی پر دیا جانے والا دھرنا عید تک ملتوی کر دیا گیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کہتے ہیں کہ اگر رہنماؤں نے حکومت کو زبان نہ دی ہوتی تو مال روڈ کا دھرنا انصاف کے حصول تک جاری رہتا۔ کارکن تیاری رکھیں، کسی بھی وقت حتمی دھرنے کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔
مال روڈ پر کیے جانے والے عوامی تحریک کے دھرنے میں کارکن بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا انصاف اس لیے نہیں مل رہا کہ حکمران خود ملوث ہیں اور ان کے ہوتے ہوئے انصاف نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اب زیادہ دیر نہیں رہیں گے۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹائون کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلانے کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے ایف آئی آر درج کرائیں، وہی انصاف دلائیں۔ ساںحہ ماڈل ٹائون کا قصاص اور انصاف چاہتے ہیں۔ اپنا ایجنڈا بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی، انتہاپسندی اور فرقہ واریت کا خاتمہ، مساوات اور عدل وانصاف چاہتے ہیں۔ انہوں نے شرکاء سے دھرنا جاری رکھنے کی رائے لی تو سب نے ہاں میں جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ زبان کی پاسداری کے لیے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر رہے ہیں۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ حکومت اپنی بنائی ہوئی جے آئی ٹی اور عدالتی کمیشن کی رپورٹ تک شائع نہیں کر رہی۔ مقتولین کے لواحقین کو ڈرا دھمکا کر خریدنے کی بھی کوشش کی گئی لیکن حکمرانوں کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ ان کا صرف ایک ہی مطالبہ ہے اور وہ ہے قصاص، خون کا بدلہ خون جسے وہ قانونی طریقے سے لے کر رہیں گے۔