میکسیکو سٹی:(یو این پی) شمالی امریکا کے ملک میکسیکو کی مغربی ریاست سنالوا سے سات افراد کی سرکٹی لاشیں برآمد ہوئی ہیں،علاقے کو منشیات فروشوں کا گڑھ مانا جاتا ہے.تفصیلات کے مطابق لاشیں سنالوا کے دوردرازعلاقے میں ایک سنسان سڑک سے ملی ہیں اور قتل ہونے والے تمام افراد لکڑ ہارے ہیں جن کی عمریں بائیس سے انچاس سال تک ہیں.لکڑہارے تیرہ جون کو جنگل سے لکڑیاں کاٹ کر واپس آتے ہوئے لاپتہ ہوگئے تھے،پولیس کے مطابق تمام افراد کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا جس کے بعد ان کے سر علیحدہ کردیے گئے.پولیس کے مطابق قتل کی وجوہات فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی ہیں اوراس حوالے سے تفتیش جاری ہے،تاہم حکام کا خیال ہے کہ اس واقعے میں کہ منشیات کی دنیا کے سب سے بڑے اسمگلر جوکن الچاپو گزمین کا گروپ ملوث ہوسکتا ہے.یہ واقعہ علاقے میں سیکیورٹی فورسز کے منشیات فروشوں کے خلاف شروع کیےگئے حالیہ آپریشن کا ردعمل ہوسکتا ہے.واضح رہے کہ سنالوا دنیا کے خطرناک ترین ڈرگ اسمگلر جوکن الچاپو گزمین کا آبائی علاقہ بھی ہے اوراس علاقے کو منشیات فروشوں کاگڑھ مانا جاتا ہے اور یہاں ماضی میں منشیات فروشوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان کئی خونی مقابلے بھی ہوچکے ہیں.الچاپوگزمین ان دنوں میکسیکو اور امریکی بارڈر کے قریب ایک جیل میں قید ہے جہاں اسے سخت حصار میں رکھا گیا ہے.الچاپو کو چار ماہ قبل سنالوا کے ساحلی شہر لاس موچس میں ایک خونریز مقابلے کے بعدگرفتار کیا گیا تھا،اس سے قبل گزشتہ سال وہ جیل حکام کو رشوت دے کرسرنگ کے ذریعے فرار ہوگیا تھا.