جھنگ(یواین پی)ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال جھنگ میں موجود ادویات بالکل ناقص اور غیر معیاری ہیں ،چھ ماہ ہیپاٹائٹس سی کی ویکسی نیشن کروائی اور ادویات کھائیں لیکن آخر میں مرض پہلے سے بیس گنا ہ بڑھ گئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق ضلعی ہیڈ کوارٹر سے زیر علاج ہیپاٹائٹس سی کا مریض شفا یاب نہ ہو سکا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد قاسم نے بتایا کہ آج سے چھ ماہ قبل لیبارٹری سے ٹیسٹ کروانے پر میرے جسم میں ہیپاٹائٹس سی کا وائرس مثبت آیا تھا جسکے نتیجے میں ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال جھنگ میں موجود ماہر امراض جگر و معدہ ڈاکٹر آصف رضا خان نے ویکسی نیشن کروانے کیلئے لکھاجو کہ مسلسل چھ ماہ کروائی ۔ویکسی نیشن سے پہلے وائرس کی تعداد پی سی آر رپورٹ کے مطابق اکاون ہزار فی ملی لیٹر تھی لیکن چھ ماہ بعد جب وہی ٹیسٹ دوبارہ کروایا گیا تو جراثیموں کی تعداد کم ہونے یا ختم ہونے کی بجائے پہلے سے بیس گنا ہ بارہ لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے چھ ماہ ٹیکے لگوانے اور ادویات کھا کھاکر میرے جسم کی ہڈیاں نظر آنے لگیں ہیں اور نظام ہضم بھی ناکارہ ہو چکا ہے اتنی قربانی صرف اس لئے دی کہ اس مہلک مرض سے جان چھوٹ جائے لیکن اسکے بر عکس مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی مرض کی ادویات استعمال کی جائیں تو شفا نہ بھی ملنے کے علاوہ کم سے کم مرض کو بڑھنا نہیں چاہئے وہیں رک جانا چاہئے یوں لگتا ہے کہ جیسے حکومت عوام کو صحت کیلئے ریلیف دینے کی بجائے الٹا مریض بنا رہی ہے ۔محمد قاسم کا مزید کہنا تھا کہ ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں موجود ادویات ناقص اور غیر معیاری ہیں جن کا فرنزک ٹیسٹ کروایا جائے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت سخت سے کاروائی کی جائے تاکہ جو میرے ساتھ ہوا وہ دوسرے مریضوں کے ساتھ نہ ہو۔