غلطی پر کون

Published on June 26, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 668)      No Comments

 Zakeerجب سے انسان پیدا ہوا ہے اس وقت سے ہی ایک بات تو سچ اور مخلص ہے کہ انسان اشرف المخلوقات ہے جس طرح آج ہم اپنے آپ کو دنیا کے سب سے بڑے مسلمان سمجهتے ہے اور ہمیشہ ہی دوسروں میں غلطی تلاش کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں اگر ہم ہمیشہ کسی کو اچها دیکهتے ہیں خدا نخواستہ اس میں ایک غلطی بهی نظر آ جائے تو اس کی سب اچهی بات چهوڑ کر بس ایک غلطی کو لے کر اسے ہمیشہ بدنام کرنے کی کوشش میں مصروف ہو جاتے ہے ہم یہ کبهی نہیں سوچتے کہ اس بندے میں اگر ایک دو غلطیاں ہے تو اور بہت زیادہ خوبیاں بهی ہے مگر ہم تو ہمیشہ سب کی غلطیاں ہی دیکهتے ہیں کبهی ہم نے اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھا ہے کہ ہم میں کتنی غلطیاں ہے اور کون سا کام ہے جو ہم اچها کرتے ہے اسی طرح آج کل ہم حکومت کرنے والی جماعت آج کل کیا شروع سے ہی جس پارٹی نے بھی حکومت کی ہے اسے برا بھلا کہتے آئے ہے ہم زبان پر بس ایک ہی کام ہوتا ہے صبح سے شام تک کہ ہماری حکومت بہت کرپٹ ہے بہت کرپشن کر رہی ہے ہماری حکومت دوسری طرف دیکها جائے تو کوئی بھی پارٹی خود بخود کبهی نہیں آتی اور نہ ہم پر حکومت کرتی ہے یہ ہم لوگ ہی ہے جو اپنے لالچ مطلب اور مقصد کے لیے کسی بهی پارٹی کو لے کر آتے ہے ہم اپنے خود کے مفاد میں ہی ووٹ دیتے ہے ہمیں لالچ کیا ہے حکومت سے ووٹ دیتے وقت یہی سوچتے ہے کہ میرا بیٹا میرا بهائی یا میرا کوئی بهی رشتے دار بس نوکری لگ جائے ہمارے محلے کی نالی بن جائے ہمارے علاقے میں پانی بجلی گیس ٹیلی فون لگ جائے پیسے لے کر ہم ووٹ نہیں اپنا ضمیر بیچ دیتے ہے اور جو کچھ بهی ہو کتنی بهی پریشانی ہو وہ ہم ہمیشہ قبول کر لیتے ہے اور یہ کبهی نہیں سوچتے کہ یہ ہر حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے ہر ممبران کے علاقوں میں بجلی پانی سوئی گیس ٹیلیفون مہیا کرے مگر یہ چهوٹی سی بات ووٹ ڈالتے وقت ہمارے دماغ میں نہیں آتی اور ہم پہلے تو ہنسی خوشی اور پهر روتے ہوئے حکومت کو گالیاں دیتے ہوئے وقت گزرتے ہے اور پهر جب بهی الیکشن ہوتے ہے پهر انہی لوگوں کے جهوٹے وعدوں میں آ کر انہی کو ووٹ دیتے ہے. ہم شروع سے ہی غلامی کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے تهے اور پاکستان آزاد ہونے کے بعد بهی ویسی ہی غلاموں والی زندگی گزر رہے ہے آج تک جس پارٹی نے بهی پاکستان پر حکومت کی ہے کتنے لوگ کو ہم نے صحیح کہا ہے یہاں پر ایک بات تو سچ اور کنفرم ہے جب تک ہم خود کو ٹھیک نہیں کر لیتے تب تک کوئی بهی پارٹی ٹهیک نہیں ہو گی جب ہمارے اپنے کام اچهے نہیں ہوتے دوسرا کوئی بهی کسی بھی پارٹی سے ہو وہ کبهی ٹهیک نہیں ہو سکتا ہمیں اب بهی ٹهیک ہونے میں وقت نہیں لگے گا بس ہمیں ابهی سے ملاوٹ. رشوت . جهوٹ بولنا کسی غریب کے ساتھ ناانصافی. ناجائز فائدہ اٹھانا کسی یتیم کا مال کهانا . نازیبا الفاظ استعمال کرنا یہ سب چهوڑنا ہو گا تب ہم ٹهیک ہو سکتے ہے اور یہ سب چهوڑنے کے لئے بس ایک ہی طریقہ ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کی پاک ذات پر پختہ یقین اور قرآن مجید کی تلاوت پاپندی کے ساتھ اور نماز قائم کرے تو یہ سب ٹهیک ہو سکتا ہے.اور ہمیں دوسروں کے عیب ڈھونڈنے کی بجائے اپنی ذات کے عیب ڈھونڈنے چاہیے اور اصلاح کا عمل اپنی ذات سے شروع کرنا چاہیے اگر ہم میں سے ہر ایک فرد انفرادی طور پر اپنے آپ کو درست کر لے گا اور اس کے ساتھ اپنے گھر سے اصلاح کا عمل شروع کر گا اور اپنے قریبی عزیزو اقارب کو اس صنف اور عمل سے روشناس کروائے تو اسی صورت میں ہمارا پورے کا پورا معاشرہ درست ہو سکتا ہے اور اسی طریق ایک مثالی مسلم معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں اور اپنی، اپنے وطن عزیز اور معاشرے کی بہتری ، فلاح اور ترویج کے لیے کام کر سکتے ہیں۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Premium WordPress Themes