عالمی برادری پاکستان سے تعاون کرے؛سرتاج عزیز

Published on July 4, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 443)      No Comments

5
اسلام آباد:(یو این پی) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہاہے کہ افغانیوں کی اپنے وطن واپسی کے لئے عالمی برادری پاکستان کے ساتھ تعاون کرے، افغانستان میں قیام امن کے لئے پرخلوص کوششیں کر رہے ہیں میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے سینیٹر جان مکین کی زیر قیادت چار رکنی امریکی وفد نے ملاقات کی امریکی وفد میں سینیٹر سینڈلی سی گراہم، ایک ڈیوس، جوڈونلی جبکہ پاکستانی وفد سرتاج عزیز کی زیر صدارت میں سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری، وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی شامل تھے۔ ملاقات میں دونوں وفود نے افغانستان میں مفاہمتی عمل، افغان مہاجرین کی وطن واپسی، پاک امریکہ تعلقات کو مستحکم کرنے، خطے کی سیکورٹی اور ایف سولہ طیاروں کی فراہمی سمیت دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا امریکی وفد نے طالبان کو جلد از جلد بات چیت کے لئے میز پر لانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے لئے پاکستان مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ سینیٹر جان مکین نے کہا کہ پاکستان سے مثبت پیغام لے کر جا رہا ہوں امریکہ باہمی تعلقات کے فروغ کے لئے پرعزم ہے میرانشاہ کا دورہ کر کے حیرت ہوئی میرانشاہ کی بہتر امن و امان پر اطمینان ہوا دہشت گردی پاک امریکہ کا مشترکہ دشمن ہے دونوں مل کر اس مشترکہ دشمن کا مقابلہ کریں گے امریکہ پاکستان کی دفاعی ضروریات سے آگاہ ہے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف بے تحاشا قربانیاں دینے کا تہہ دل سے تعریف کرتے ہیں۔ امریکی وفد کو مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ان پر واضح کر دیا کہ افغانستان میں قیام امن کے لئے پرخلوص کوششیں کر رہے ہیں پرامن افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے پرامن افغانستان خطے میں خوشحالی اور ترقی کا ضامن ہو سکتا ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ سے سب سے زیادہ قربانیاں فوج نے دی ہیں۔ سرتاج عزیز کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی وفد نے میرانشاہ کا دورہ کر کے اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے آپریشن ضرب عضب میں یادگار شہداء پر پر حاضری بھی دی اور ضرب عضب میں حصے لینے والے پائلٹوں سے بھی ملاقات بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وفد کو آپریشن ضرب عضب پر تفصیلی بریفنگ دی گئی امریکی وفد سے بات چیت مثبت اور تعمیری ہوئی امریکی وفد نے ایف سولہ طیاروں کی فراہمی پر آمادگی کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ وفد کے ساتھ پاک افغان سرحدی انتظامی امور پر بات چیت ہوئی۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

WordPress主题