نئی دہلی (یو این پی) بھارت کی رہائشی گیتا بھی عبدالستار ایدھی کی وفات پر رو پڑی، اس کا کہنا ہے کہ ایدھی صاحب باپ کی طرح پیار کرتے تھے۔تفصیلات کے مطابق غلطی سے پاکستان آنے والی قوت گویائی اور سماعت سے محروم بھارت جانے والی گیتا بھی اپنے محسن عبدالستار ایدھی کی وفات پر آبدیدہ ہوگئی۔بولنے سے قاصر اور لاوارث گیتا کو تین سال قبل ایدھی ٹرسٹ میں پناہ ملی۔ جہاں سے اسے گزشتہ دنوں بھارت بھجوا دیا گیا، گیتا آج کل بھارت کے شہر اندور میں ایک این جی او کے ساتھ رہ رہی ہے ۔ عبدالستار ایدھی کی وفات کی خبر سن کر گیتا کے آنسو بہنے لگے۔گیتا نے اپنے جذبات کا اظہار اشاروں کی زبان میں کیا، جس کا پریس نوٹ بھارتی این جی او کی سربراہ مسز کپور نے جاری کیا۔گیتا کا یواین پی سے کہنا ہے کہ ایدھی صاحب باپ کی طرح پیار کرتے تھے۔ گیتا نے بتایا کہ بلقیس ایدھی نے اسے بھارت سے مورتیاں لاکر دیں تاکہ وہ پوجا کرسکے۔گیتا نے بتایا کہ ایدھی صاحب اس سے اشاروں کی زبان میں بات کرتے تھے۔ وہ ناراض ہونے پر غصہ بھی کرتے تھے۔ ایدھی صاحب تہواروں پر اس کے لئے کپڑے جوتے اور مٹھائیاں بھی لاتے تھے۔ میں ان کا پیار کبھی نہیں بھلا پاوں گی۔