اسلام آباد (یوا ین پی) رواں ہفتے کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں مزید مون سون کی بارشیں ہوں گی، اس دوران موسلا دھار بارش کے باعث خطرے سے دوچارعلاقوں کے ندی نالوں میں طغیانی جبکہ اربن فلڈنگ اور لینڈسلائنڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔ دریں اثناء تیز بارشوں اور اس کے نتیجے میں سیلابی صورتحال کے خدشہ کے پیش نظر تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24گھنٹوں کے دوران راولپنڈی اسلام آباد کے علاوہ میرپورخاص، حیدرآباد ڈویژن میں اکثر مقامات پر جبکہ کراچی، گوجرانوالہ، لاہور، سرگودھا، قلات، نصیر آباد، ژوب، مکران ڈویژن اور کشمیر میں کہیں کہیں تیز ہواؤں/آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ اس دوران چند مقامات پر موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔ خیبرپختونخوا، بالائی سندھ اور جنوبی پنجاب میں چند مقامات پر تیز ہواؤں/آندھی اور گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے۔آئندہ 48گھنٹوں کے دوران زیریں سندھ ( کراچی، حیدرآباد ڈویژن)،شمالی بلوچستان (قلات، ژوب، نصیر آباد ڈویژن)، اسلام آباد سمیت بالائی پنجاب (راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، سرگودھا، فیصل آباد ڈویژن)، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اورکشمیر میں کہیں کہیں تیز ہواؤں/آندھی اور گرج چمک کیساتھ بارش جبکہ چند مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ جنوبی پنجاب(ملتان، ڈی جی خان، بہاولپور ڈویژن) میں چند مقامات پر تیز ہواؤں/آندھی اور گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے۔ موسلا دھار بارش کے باعث خطرے سے دوچارعلاقوں کے ندی نالوں میں طغیانی جبکہ اربن فلڈنگ اور لینڈسلائنڈنگ کا خدشہ ہے۔گزشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہا۔ تاہم راولپنڈی، لاہور، سرگودھا، ملتان، مالاکنڈ، ہزارہ اور ڈی آئی خان ڈویژن میں چند مقامات پر تیز ہواؤں/آندھی اور گرج چمک کیساتھ بارش ہوئی۔سب سے زیادہ بارش خیبرپختونخوا میں ڈی آئی خان24، کاکول17، پنجاب میں لاہور(سٹی)22، قصور18، سرگودھا (سٹی12، ائیرپورٹ07)، مری07، چکوال05 اور ملتان کے مقام پر 02ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ دریں اثناء ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے تمام اداروں کو بارشوں اور سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے الرٹ رکھنے کی ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ متعلقہ اداروں سے کہا گیا ہے کہ رواں مون سون سیزن کے دوران آبی ذخائر، دریاؤں اور ندی نالوں کی مانیٹرنگ کی جائے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ اس سلسلے میں ممکنہ خطرے سے دوچار علاقوں کی آبادیوں کو موسم کی صورتحال سے آگاہی دینے کیلئے ایس ایم ایس کے علاوہ پیغام رسانی کے دیگر ذرائع کو بروئے کار لانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں ریسکیو و ریلیف کے ساتھ ساتھ امدادی سامان کی مقامی سطح پر دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔