بین الاقوامی فورموں پر کشمیر کاز کی حمایت ہر قیمت پر جاری رکھیں گے؛ وزیر اعظم

Published on July 14, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 334)      No Comments

images
لاہور(یوا ین پی)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ ،کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے وزیر اعظم محمد نواز شریف سے جاتی امراء رائے ونڈ میں ملاقات کی جس میں بھارتی فوج کی مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پرجارحیت و بربریت کیخلاف بھرپور موقف دینے پر اتفاق کیا گیا ۔رہنماؤں نے کشمیریوں سے بھرپور اظہار یکجہتی اور بھارتی جارحیت کیخلاف بھرپور احتجاج ریکارڈ کرانے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ پوری پاکستانی قوم جدوجہد آزادی کے سفر میں کشمیریوں کے شانہ بشانہ رہے گی ۔یواین پی کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے وزیر اعظم نواز شریف کو اسلام آباد میں حریت رہنماؤں اورکشمیر جہاد کونسل کے قائدین سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری رہنماؤں کاکہنا ہے کہ انہوں نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی طرف دیکھا ہے ۔وزیر اعظم محمد نواز شریف نے پاکستانی حکومت اور قوم کشمیریوں کی جدوجہد کو احترام کی نظر سے دیکھتی ہے اور اس کی ہر سطح پر حمایت جاری رکھی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی افواج ظالم ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو سبوتاژ نہیں کر سکتیں۔انہوں نے بتایا کہ ا س سلسلہ میں جمعہ کے روز وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں کشمیری عوام کی حمایت کا بھرپور اعادہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کا حل صرف اور صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں میں مضمر ہے جس پر جلد از جلد عملدآمد نا گزیر ہے ۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے روبصحت ہونے سے قوم کو خوشی ہوئی ہے ۔ وزیر اعظم نواز شریف ڈاکٹرز کی ہدایات کے مطابق چل رہے ہیں اور وقت کے ساتھ انکی صحت میں بہتری آرہی ہے ،اللہ تعالیٰ انہیں شفائے کاملہ عطا ء فرمائے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی صحت کسی حساس مسئلے پر بات کرنے کے قابل نہیں لیکن گزشتہ روز اسلام آباد میں حریت کانفرنس اور کشمیر جہاد کونسل کے قائدین تشریف لائے تھے جس میں بھارتی فوج کی مقبوضہ کشمیر میں بر بریت بارے بات چیت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ بھار تی فوج اور اسکے نیم فوجی دستوں کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں سفاکانہ ، بربریت ، جارحیت اور درندگی کی انتہا کر دی گئی اس پر پاکستان کی طرف سے مضبوط رد عمل سامنے جانا چاہیے اور وزیر اعظم سے ملاقات میں اس پر سو فیصد اتفاق کیا گیاہے ۔ ملاقات میں اس عزم کا بھی اعادہ کیا گیا ہے کہ پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے اور بھارت کی جارحیت ، سفاکانہ عمل اور درندگی کے خلاف بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گے اور آزادی کے سفر میں کشمیریوں کے قدم بہ قدم چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے احتجاج کی حکمت عملی مرتب کرنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ پانامہ لیکس ایک بین الاقوامی سازش ہے جس کے تحت دنیا میں مشکلات پیدا کرنا ہے ۔ دس ، پندرہ سال سے امریکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کے نام پر نہ صرف دہشتگردی پھیلا رہا ہے بلکہ خود بھی پھیل رہا ہے ۔ پاکستان میں کوئی ایشو نہیں اس لئے صرف اس پر شور شرابہ مچایا جارہا ہے ۔ سیاست کو گرم کرنے کے لئے صرف پاجامہ ہی رہ گیا ہے۔ یہاں سیاسی پوائنٹ اسکور ننگ کرنے کے لیے ماحول گرمایا جارہا ہے۔ اپوزیشن جس انداز سے گفتگو کر رہی ہے یہ جمہوریت کی بقاء اور سسٹم کو تحفظ دینے کی بجائے غیر جمہوری قوتوں کو تقویت بخشنے کے مترادف ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اپوزیشن وسیع النظر ی کا مظاہرہ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ فوج کے سپہ سالار کی حیثیت سے اور دہشتگردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب سے جنرل راحیل شریف کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے ۔بینرز لگوانے والی حرکتیں انکی مقبولیت کم اور انکی حیثیت کو متنازعہ بنانے کی سازش ہے ۔ مارشل لا کو دعوت دینے والے غدار ہیں، جن لوگوں نے راحیل شریف کے بینرزلگائے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ۔ فوج اتنی گئی گزری نہیں کہ ایسے کام کرے ۔ انہوں نے لوٹ مار کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہ ہونے کے سوال کے جواب میں کہا کہ آپ اور میں فیصلہ کرنے والے کون ہوتے ہیں،کیا اس ملک میں ادارے نہیں ہیں ۔ اداروں کو احتساب کرنا ہوگا اور آگے آنا ہوگا ۔ آئین ،قانون اور ادارے مضبوط ہونے چاہئیں اور ان پر اعتماد کرنا چاہیے اور اسی سے بہتری آئے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہیجان کی کیفیت نہیں ، میڈیا والے پر سے پرندا نہ بنائیں ۔ انہوں نے عمران خان کی شادی کی خبروں کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان نے جب خود تردید کر دی ہے تو میں اس پر کچھ نہیں کہوں گا۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں پانامہ لیکس ، ٹی او آرز کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی ۔ایک نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم نواز شریف کو پاناما لیکس اور ٹی او آرز پر اپوزیشن کے ساتھ ڈیڈ لاک ختم کرانے کے لیے مذاکرات میں پل کا کردار ادا کرنے کی پیشکش بھی کی ہے ۔ ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وفاقی وزیر اکرم درانی بھی موجود تھے

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Weboy