راولاکوٹ (یو این پی) آزادکشمیر میں انتخابات کے سلسلے میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔جمعرات کو پیپلزپارٹی نے راولاکوٹ میں میدان سجایا جس سے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ ڈوگرا راج سے آزادی کا آغاز راولاکوٹ سے ہواتھا اور ن لیگ کے خاتمے کاآغاز بھی راولا کوٹ سے ہوگا۔ آزادکشمیر کے لوگ ن لیگ کا جھرلو نہیں چلنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری ن لیگ کی مودی دوست پالیسیوں کوسپورٹ نہیں کر سکتے۔ مقبوضہ کشمیر میں قتل عام ہو رہا ہے مگر میاں صاحب خاموش ہیں۔ بھارت کی آبی دہشت گردی پر بھی میاں صاحب کی خاموشی مجرمانہ ہے۔ آزادکشمیرمیں ن لیگ جیت گئی تو مودی حکومت جیت جائیگی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ آزاد کشمیر کا ایک ایک بچہ جانتا ہے کہ مودی نوازشریف کا دوست ہے۔ ن لیگ اس الیکشن میں اپنے روایتی حربوں سے جیتے گی تو پیغام ملے گا کہ شریف مودی دوستی کو کشمیری حمایت حاصل ہے۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا برطانیہ اور اقوام متحدہ برصغیر کی تقسیم کا کام مکمل نہیں کر سکے۔ انہوں نے کشمیر میں رائے شماری کرانے کا وعدہ کیا‘ برطانیہ میں تو ریفرنڈم کرا لیا لیکن انھیں کشمیر یاد نہیں ہے۔اس موقع پر انہوں نے ’’ہمارا نعرہ سب سے بھاری رائے شماری رائے شماری‘‘ کا نعرہ لگایا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ نوازشریف کو تعلیم کی اہمیت کا احساس نہیں کیوں کہ کتابوں میں لوہا استعمال نہیں ہوتا۔ ان کے مہنگے منصوبے اتفاق فاونڈری کی ترقی کے لیے بن رہے ہیں۔ سازشوں کے باوجود کشمیر میں پیپلزپارٹی نے ریکارڈ کام مکمل کیا۔ کسان پیکج کے نام پر کسانوں کو دھوکا دیا گیا۔انہوں نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا ناکام لیگ کے علاوہ ناکام شخص بھی ایک نئی جماعت کو کندھوں پر لے کر آیا ہے۔ تحریک انصاف کا امیدوار پارٹیاں بدلنے کا عادی مجرم ہے۔بلاول بھٹو نے اپنی تقریر کے آخر میں ’’گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اور دو‘‘ کے نعرے بھی لگوائے۔