کراچی( یواین پی)سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے بل بورڈز کیس میں انتظامیہ کوبل بورڈز ہٹانے کی آخری تین دن کی حتمی مہلت دیتے ہوئے رپورٹ انتیس جولائی کو پیش کرنے کا حکم دیدیا۔تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں غیر قانونی بل بورڈ اور ہورڈنگز سے متعلق کیس کی سماعت میں تمام ڈی ایم سیز، کنٹونمنٹ بورڈزکی بل بورڈز ہٹانے سے متعلق رپورٹ پیش کرتےایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کوبتایا کہ شہر میں اٹھانوے فیصد بل بورڈز ہٹا دیئے گۓ ہیں جس پرجسٹس امیرہانی مسلم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ غلط بیانی نہ کریں ، اب بھی بورڈز لگے ہوے ہیں آج سب پر توہین عدالت کی فردجرم لگائیں گے ۔ جس پر جواب دیتے ہوئے ایڈییشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ بورڈز کا اسٹرکچر لگا ہوا ہے اسے کاٹنے سے ٹریفک جام ہوسکتا ہے۔ عدالت نےڈی ایم سیز کی رپورٹ پرعدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ کس قانون کے تحت ڈی ایم سیز نے بورڈز لگانے کی اجازت دی ؟ جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ شاہراہ فیصل سے کالا پل تک بورڈز کی بھرمار ہے۔ جس پر ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ علاقہ کراچی کنٹونمنٹ کی حدود میں آتا ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ کون ہے کنٹونمنٹ کا سی ای او ؟ بلایئں اسے جس پروکیل نے جواب دیا کہ وہ بیرون ملک گۓ ہیں ۔ کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کے وکیل نے عدالت میں وضاحت کرتے ہوئےکہا کہ یہ بورڈزآرمی ویلفیئرٹرسٹ نے لگائے ہیں جس پر عدالت نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہ سب ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈال رہے ہیں ہم کس پر بھروسہ کریں ،عدالت نےتمام بل بورڈز ہٹانے کیلئے انتظامیہ کو تین دن کی حتمی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ بورڈزنہ ہٹاۓ گۓ توتمام ڈی ایم سیز کے ایڈمنسٹریٹرز، کنٹونمنٹس کے سربراہان اورایڈمنسٹریٹرکے ایم سی ذمہ دارہوں گے اگرآئندہ سماعت سے پہلے حکم پرعمل درآمد نہ ہوا تو شوکاز نوٹس کے بغیر فرد جرم عائد کرکے فیصلہ سنا دیا جائیگا ۔