کوئٹہ(یواین پی) بلوچستان کے دس اضلاع کے 137یونین کونسلز میں انسداد پولیو مہم شروع ہوگئی پولیومہم کے دوران پانچ لاکھ 61ہزار 981بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائینگے جس میں 1678موبائل ٹیمیں،122فکسڈ ٹیمیں اور 38ٹرانزٹ پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائینگے افغان مہاجرین کے بچوں کو قطرے پلانے کیلئے ٹاسک فورس قائم کی گئی جو کہ ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں اپنے اپنے اضلاع میں پولیو مہم کو مانیٹر کرے گی ۔ افغان مہاجرین کی صوبے میں 12 کیمپس ہیں جن میں 51ہزار کے قریب بچے ہیں جنہیں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔ 2016میں پاکستان میں اب تک 10 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دس اضلاع کے 137یونین کونسلز میں انسداد پولیو مہم شروع ہوگئی پولیومہم کے دوران پانچ لاکھ 61ہزار 981بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائینگے جس میں 1678موبائل ٹیمیں،122فکسڈ ٹیمیں اور 38ٹرانزٹ پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائینگے افغان مہاجرین کے بچوں کو قطرے پلانے کیلئے ٹاسک فورس قائم کی گئی جو کہ ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں اپنے اپنے اضلاع میں پولیو مہم کو مانیٹر کرے گی ۔ افغان مہاجرین کی صوبے میں 12 کیمپس ہیں جن میں 51ہزار کے قریب بچے ہیں جنہیں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔ 2016میں پاکستان میں اب تک 10 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس میں ایک کیس کوئٹہ کے علاقے سمنگلی کے رہائشی 30ماہ کے بچے محمد اسماعیل کا ہے ۔ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر سیف الرحمان کے مطابق بلوچستان کے دس اضلاع کے 137یونین کونسلز میں انسداد پولیو مہم شروع ہوگئی پولیومہم کے دوران پانچ لاکھ 61ہزار 981بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائینگے جس میں 1678موبائل ٹیمیں،122فکسڈ ٹیمیں اور 38ٹرانزٹ پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائینگے انہوں نے مزید کہا کہ مہم کو کامیاب بنانے کیلئے ٹرانزٹ پوائنٹس کو مضبوط کردیا گیا ہے تمام ٹرانزٹ پوائنٹس ،سرحدی یا صوبے کے اندر ہوں پر نگرانی سخت کرکے ہر گاڑی کو چیک کرکے بچوں کو قطرے پلانے کو یقینی بنایا جائیگا ہر ٹرانزٹ پوائنٹ پر پولیو چیک پوسٹ کا بینر بھی لگایا گیا ہے مہم سے آگاہی کیلئے علماء کی خدمات حاصل کی گئیں ہیں جبکہ ٹیمیوں کی سکیورٹی کیلئے پولیس اور ایف سی کے اہلکار ہمراہ ہونگے سرحدی علاقوں اور افغان ریفوجیز کی کیمپس میں بھی بچوں کو قطرے پلائے جائینگے ۔انہوں نے کہا کہ پولیو ایک موذی مرض ہے جس کا خاتمہ ناگزیز ہے اور عوام کو اس مہم میں ہمارا ساتھ دینا چاہیے انہوں نے کہا کہ ہمار ا عزم ہے کہ بلوچستان کو پولیو سے پاک کرینگے ہماری کوششوں سے رواں سال پولیو صرف پولیو کا ایک کیس سامنے آیا جو سمنگلی کوئٹہ کے علاقے کا تھا ۔ڈاکٹر سیف الرحمان نے مہم کو کامیاب بنانے کیلئے ضلع چاغی ،ژوب ،شیرانی ،چمن ،لورالائی اور دیگر کا دورہ بھی کیا دورے کے دوران انہوں نے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنر ز سے ملاقاتیں کرکے پولیو کے حوالے میٹنگ کرکے مہم کو کامیاب بنانے کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا جبکہ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کے عہدیداروں سے کہا کہ وہ انسداد پولیو مہم کو موئثر بنانے کیلئے تمام مشینری کو متحرک رکھیں اور آگاہی مہم کو بھرپور طریقے سے چلائیں تاکہ کوئی بھی بچہ اس مرض کا شکار ہوکر زندہ بھر کیلئے معذور نہ ہوسکے۔