کراچی(یو این پی)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ پارٹی نے کشمیری عوام کے عظیم مفادات میں آزاد جموں و کشمیر میں انتخابات لڑے کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر نوازلیگ حکومت کی خاموشی کی وجہ سے مقبوضہ وادی کے عوام کے مفادات کو نقصان ہو رہا تھا ، ہماری کشمیر میں انتخابی مہم سے مسئلہ کشمیر ابھر کر سامنے آیااورمودی سے دوستی کی وجہ سے نواز شریف کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر سرد خانے حوالے کرنے کی کوششوں کو ناکام بنایا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو بلاول ہاؤس میں آزاد کشمیر انتخابات کے پارٹی امیدواروں کے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ یہ معمول کے انتخابات نہیں تھے اور ہم جانتے تھے کہ یہ انتخابات ہائی جیک کرنے کے لیے تمام ہتھکنڈے سر عام استعمال کیے جائیں گے لیکن ہم نے انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا اور تاریخ کے درست رخ پر رہے اور کشمیری عوام کے مقدس مقاصد کے لیے بہادری سے لڑے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح قبل از انتخابات دھاندلی، کشمیر کونسل کے فنڈز کا بے دریغ استعمال اور وفاقی وزراء کی مداخلت کی وجہ سے ہمیں پتا تھا کہ نتائج کیا آئیں گے لیکن مجھے فخر ہے کہ ہمارے ساتھی ہمیں چھوڑ کر نہیں گئے اور آج ہم پھر ساتھ ہیں،اس موقع پر اجلاس میں شریک ایک امیدوار نے بتایا کہ خود وزیراعظم نواز شریف نتائج دیکھ کر حیران ہوئے اور انہوں نے اجتماعات میں یہ اعتراف بھی کیا کہ ان کو پارٹی کے لیے اتنی بڑی کامیابی کی امید نہ تھی۔پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے رہنماؤں نے کہا کہ نواز لیگ حکومت نے انتقامی کارروائیاں شروع کر دی ہیں اور کابینہ کی تقرری سے قبل ہی پیپلزپارٹی کے رہنماؤں پر جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے۔ یہ عمل نئی آزاد کشمیر حکومت کے مکروہ چہرے کی عکاسی کرتا ہے۔اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ آزاد کشمیر انتخابات کے نتائج سے مایوس نہیں ہیں اور انہیں پختہ یقین ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی ملک میں 2018کے عام انتخابات جیتے گی۔اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی خواتین ونگ کی صدر ایم این اے فریال تالپور،پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے رہنماؤں سابق وزیراعظم چودھری عبدالمجید،چودھری محمد یاسین، لطیف اکبر، سید بازل علی نقوی اور دیگر شریک تھے۔اجلاس میں قراردادیں منظور کی گئیں۔قراردادوں کے مطابق اجلاس میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر مکمل اعتماد کا اظہار کیاگیااور فریال تالپور کی سرپرستی پر ان کا شکریہ اداکیاگیا۔اجلاس نے آزاد کشمیر کے حالیہ 2016کے انتخابات کو یکسر رد کرنے کی قراردادبھی منظور کی۔اجلاس نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں گذشتہ 24دنوں سے مسلسل کرفیو اور ظلم و تشدد کی پر زور الفاظ میں مذمت کرنے کی قراردادبھی منظور کی اور کہاکہ یہ اجلاس معصوم بچوں اور خواتین پر بھارتی افواج کی جانب سے Pillit Gunsسے فائرنگ اور تشدد کرنے کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ یہ اجلاس اقوام متحدہ سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتا ہے اور کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کا مطالبہ کرتا ہے۔