جھنگ (یواین پی ) ملک بھر کی طرح ضلع جھنگ کی عوام اغواء کاروں جو انسان کے روپ میں بھیڑیا ہیں اور جہنیں انسان کہنا بھی انسا نیت کی توہین ہے کی جانب سے معصوم بچوں کی اغوا کی خبریں پا کر خوف و ہراس میں مبتلا ہو کر رہ گئی ہے جس کے نتیجہ میں لا تعداد غریب والدین اپنے معصوم بچوں پر سکولوں اور بازاروں میں جانے پر پابندی عائد کر دی ہے ان خیالات کااظہار مختلف مکاتب و فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے یواین پی سروے کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ ہمارے پرانے حریف انڈیا جس کے غالبا 29صوبے ہیں کے حاکمین کی اعلی پالیسی کے نتیجہ میں نہ تو مندروں کے باہر پولیس کے پہرے ہیں اور نہ ہی پانی کی سبیلوں کے گلاسوں اور تھانوں میں پڑی ہوئی کرسیوں کو زنجیروں سے جکڑا جاتا ہے قصہ مختصر کہ وہاں پر ہر طرف امن و امان کی فضا بر قرار ہے جبکہ دوسری جانب ہمارا ملک پاکستان ہے جس کے غالبا چار صوبے ہیں جس میں امن و امان کی فضا تباہ حال مساجدوں اور مدرسوں کے باہر پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کے پہرے جبکہ پانی کی سبیلوں کے گلاسوں اور تھانوں کی کرسیاں زنجیروں سے جکڑی ہوئی ہیں جو کہ ہمارے ملک کے حاکمین کی ناقص پالیسیوں کا ایک منہ بولتا ثبوت ہے لہذا ہمارے ملک کے حاکمین کو فل الفور چاہیے کہ وہ اپنی ناقص پالیسی کو ترک کرتے ہوئے اپنی بلاوجہ کی گو نا گو مصروفیات سے وقت نکال کر ان انسانیت کے قاتل اغواکاروں کا ایسا محاسبہ کریں کہ جس کو دیکھ کر آئندہ قانون شکن عناصر جو ملک و قوم کے بد ترین دشمن ہیں سر اُٹھانے کی جرات نہ کر سکے